لندن (پی اے) جاب سینٹر کے سیکورٹی گارڈز تنخواہوں کے تنازعہ پر نئی ہڑتالیں کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جاب سنٹر کے سیکورٹی گارڈز تنخواہ پر ایک طویل عرصے سے جاری تنازعہ میں ہڑتالوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کرنے والے ہیں۔ جی ایم بی اور پبلک اینڈ کمرشل سروسز (پی سی ایس) یونین کے اراکین پیر کو اگلے ہفتہ تک واک آؤٹ کریں گے۔ وہ بدھ کو لندن میں سپریم کورٹ میں ایک ریلی نکالیں گے، اس سے پہلے کہ وہ ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشن (ڈی ڈبلیو پی)کے ہیڈ آفس اور جی4ایس کے دفاتر تک مارچ کریں گے، جو گارڈز کو ملازم رکھتے ہیں۔ جی ایم بی نے کہا کہ کارکن ناراض ہیں کہ 90 فیصد گارڈز کو صرف کم اجرت دی جاتی ہے۔ قومی افسر ایمون اوہرن نے کہا کہ کنزرویٹو حکومت کے تحت ڈی ڈبلیو پی اور جی4ایس ملازمت کے مراکز کو بند کرنے اور سیکورٹی گارڈز کو بھوکا رہنے کی اجازت دینے پر خوش نظر آئے لیکن حالات بدل چکے ہیں اور یہ کارکن اپنی لڑائی نہیں چھوڑیں گے۔ اگر جی4ایس مہذب کام نہیں کرے گا، تو یہ ڈی ڈبلیو پی پر منحصر ہے کہ وہ اس طویل عرصے سے جاری تنازعہ کو ختم کرے۔ جی4ایس کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے مخلص سیکورٹی ساتھی بہت اچھا کام کرتے ہیں اور بعض اوقات مشکل حالات میں ایک ضروری عوامی خدمت کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمارے عملے کی اکثریت ہڑتال پر نہیں ہے۔ ہم جی ایم بی پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ملازمین کو ہماری پیشکش کرے، جو کہ کم از کم اجرت اور مہنگائی سے اوپر ہو۔ ہم اپنے عملے کی تنخواہ میں اضافہ چاہتے ہیں اور اس تنازعہ کو خوش اسلوبی سے انجام تک پہنچانے کے خواہاں ہیں۔ ڈی ڈبلیو پی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہمارے جاب سنٹرز میں کام کرنے والے بیرونی جی4ایس عملے کی مجوزہ ہڑتال کی کارروائی سے بینیفٹ، اسٹیٹ پنشن اور دیگر ڈی ڈبلیو پی ادائیگیاں متاثر نہیں ہوں گی۔