یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طلبہ کی آمد، سکاٹ لینڈ میں ’’نیٹ مائیگریشن‘‘ بڑھ گئی

16 جولائی ، 2024

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) نیشنل ریکارڈز کے تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں2021اور 2022 کے درمیان نیٹ مائیگریشن دگنا سے بھی زیادہ ہو گئی 2021 میں اسکاٹ لینڈ کی طرف خالص ہجرت 22 ہزار 2سو تھی جو جون2022میں 48800تک چلی گئی۔ مائیگریشن میں یہ اضافہ بڑے شہروں گلاسگو اور ایڈنبرا میں بین الاقوامی نقل مکانی کی وجہ سے ہوا اور یہ اضافہ ممکنہ طور پر اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طلبہ کے آنے سے ہوا۔ بریگزیٹ کے بعد اگرچہ یورپی یونین سے آنے والے طلبہ کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے آنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ چینی طلبہ کی تعداد میں ہوا۔ ان کی تعداد جو2017-18میں9.5فی ہزار تھی، 2021- 22 میں بڑھ کر20.8فی ہزار ہوگئی، اس دوران 36300 افراد اسکاٹ لینڈ آکر آباد ہوئے جب کہ ایک سال قبل یہ تعداد13300تھی۔ یوکے، کے دیگر حصوں سے بھی نقل مکانی8900سے بڑھ کر12500تک جا پہنچی، اندازوں کے مطابق8.2فیصد افراد یورپین یونین سے باہر کے ممالک سے آئے جبکہ یورپی یونین سے آنے والے افراد کی تعداد صرف11فیصد تھی۔ بقایا7فیصد برطانوی شہری تھے جو اسکاٹ لینڈ آکر آباد ہوئے۔ غیر یورپی ممالک سے 42300ہزار طلبہ نے تعلیم کیلئے یہاں کا سفر کیا آفس آف دی سٹیٹیٹکس کے مطابق 2023میں برطانیہ میں نیٹ مائیگریشن 68500 رہی۔