پاکستان کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں سے متعلق پاکستان کی عدالت عظمی نے اپنے اکثریتی فیصلے میں تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا جو حکم دیا ہے اور جس کے بعد تحریکِ انصاف قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائے گی اس فیصلے کی بازگشت برطانیہ میں بھی سنی گئی نارتھ ویسٹ کے پاکستانی اور آزاد کشمیر کے باشندوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف تحریک انصاف ہی نہیں بلکہ مختلف نظریات سے متعلق سنجیدہ مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی چیدہ چیدہ شخصیات کا ردعمل تھا کہ اس فیصلے سے سپریم کورٹ نے خود اپنی ساکھ بچا لی ہے ورنہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تو واضح طور پر انصاف کا قتل کر دیا تھا خیال رہے کہ مئی میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو الاٹ کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا تھا اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بعض ارکان اپنی رُکنیت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی 77مخصوص نشستوں پر ارکان اپنی نشستوں سے فارغ ہو جائیں گے۔ ان کی جگہ تحریکِ انصاف کی جانب سے جمع کرائی گئی ترجیحی فہرست کے مطابق ارکان اسمبلی آئیں گے یہ حق دار کو ان کا حق مل رہا ہے جو خوش آئند امر ہے۔ قومی اسمبلی میں خواتین کی 19اور تین اقلیتی نشستیں اب تحریکِ انصاف کو مل جائیں گی ۔فیصلے میں مخصوص نشستیں حکومت کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہاگیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف تھا۔ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ 5-8سے سنایا ہے اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے اور رہے گی، انتخابی نشان کسی سیاسی جماعت کوالیکشن لڑنے سےنہیں روکتا۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 80ارکان اسمبلی کی فہرست پیش کی، 80میں سے 39ارکان کا تعلق پی ٹی آئی سےتھا، پشاور ہائی کورٹ اورالیکشن کمیشن کافیصلہ غیرقانونی تھا۔ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا اہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نشستوں سے متعلق فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کرے اور نشستوں کیلئے درخواستیں 15دن میں جمع کرائے۔ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کا اطلاق قومی اسمبلی اورتمام صوبائی اسمبلیوں پر ہوگا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ پنجاب، کےپی اور سندھ میں بھی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں ، پی ٹی آئی کے منتخب امیدواروں کو کسی اور جماعت یا آزاد امیدوار تصورنہ کیا جائے۔ پی ٹی آئی برطانیہ بھی جیت کا جشن منا رہی ہے اور چیف الیکشن کمشنر کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا۔ پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ’’آئین پاکستان کے‘‘ خلاف ورزی کرنے پر فوری استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نارتھ ویسٹ کے رہنماؤں راجہ عبدالقیوم کونسلر راجہ محمد اقبال راجہ اجمل خان راجہ اسم لیاقت شیخ محمد فاروق راجہ اسرار احمد شیخ نثار احمد شیخ محمد منظور شیخ محمد یاسین راجہ بشارت خان راجہ محمد شکیل راجہ طارق خان چویدری مظہر ذوالفقار احمد راجہ گلستان خان راجہ الطاف خان راجہ زمان قمر حاجی راجہ محمد شبیر عمران مغل نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمران خان اور پی ٹی آئی کے حامیوں کو مبارکباد دی ہے جبکہ نارتھ ویسٹ کے دیگر سیاسی اور سماجی راہنماوں جن میں اولڈہم سے چویدری عمران انیلہ اسلم عالیہ ہاشمی سندس سلیم راجہ محمد ادریس نوید اختر بھٹی فردس چویدری شیخ سلیم محی الدین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ عمران خان ہی پاکستان کی آخری امید ہیں جس سے اوورسیز پاکستانی کشمیری عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ہم پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کو ہر محاذ پر جاری و ساری رکھیں گے۔
بے روزگاری کے مسئلے کا حل تلاش کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں سیاسی بحران کی...
نوابزداہ نصر اللہ خان کی وفات کے 21سال بعد صدر آصف علی زرداری نے انکی جمہوری خدمات کے اعتراف میں انہیں...
کیا ہو جو غلط اقدام تم نے لگادو دوسروں کا نام اُس پرسکھایا ہے یہ چیلوں کو گُرو نے قصور اپنا مگر الزام اُس پر
ٹارگٹ ……مبشر علی زیدیمیں نے موبائل فون استعمال کرنا چھوڑ دیا ہے،ڈوڈو نے انکشاف کیا۔کیوں؟ میں نے حیران ہوکر...
اگر دنیا بھر کے امیر ترین افراد کی فہرست دیکھی جائے تو پہلے پانچ سو افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق امریکا سے...
ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران درآمدات میں تقریبا 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔...
اس میں کوئی دورائے نہیں ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک ادیان کے مطالعے کے ماہر ہیں۔ لیکن کوئی دونکتے سمجھا دے کہ کیا...
ہزاروں سال سے انسانی تاریخ کا رہنما اصول ایک ہی ، قوموں کے عروج و زوال کی کہانی سیاسی استحکام یا عدمِ استحکام...