دہشتگردی کی کوئی زبان ، مذہب یا نسل نہیں ہوتی ،ترکی کے سفیر

16 جولائی ، 2024

اسلام آباد(محمد صالح ظافر) پاکستان میں ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پیکچی نے اس اصول کا اعادہ کیا ہے کہ دہشت گردی کی کوئی زبان، مذہب یا نسل نہیں ہوتی اور فتح اللہ گولن دہشت گرد تنظیم (FETO) سمیت تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کے اندر یکجہتی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ۔ وہ پیر کو ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع سفارت خانے کے احاطے میں اپنے ملک میں 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے حوالے سے ایک یادگاری اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ قوم کی فتح" اس سال "جمہوریت اور قومی اتحاد کے دن" کی یادگاری تقریب کا مرکزی موضوع ہے۔ سفیر نے یاد دلایا کہ 15 جولائی کو FETO کے ارکان کی جانب سے ترک فوج میں دراندازی کرنے والی بغاوت کی کوشش کو آٹھ سال ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 251 شہری شہید اور دو ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ FETO نہ صرف ایک دہشت گرد تنظیم ہے بلکہ ایک جاسوسی تنظیم بھی ہے جس میں "کلٹ" کردار ہے۔ FETO کو ایک نام نہاد "مذہبی تحریک" کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ سفیر مہمت پیکاسی نے کہا کہ تعلیم اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کی آڑ میں، یہ اپنے مذموم عزائم کو چھپانے میں کامیاب رہا۔