لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت نے معذور افراد کی مالی امداد کیلئے ’’ہمت کارڈ‘‘ کے اجراء کے حوالے سےصوبے بھر میں4لاکھ سے زائد رجسٹرڈ معذور افراد کی فیلڈ ویری فیکیشن کا کام شروع کردیا ہے۔ معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے معذور افراد کی رجسٹریشن کا سسٹم2022میں شروع کیا گیا تھا۔ حکومت کی طرف سے جاری کرائٹیریا کے مطابق معذور افراد صرف ان کو تسلیم کیا جاتا ہے جنکو میڈیکل بورڈ معائنے کے بعد باقائدہ سرٹیفکیٹ ایشو کرتا ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے معذور افراد کو آن لائن رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی ہے جس کے تحت کوئی بھی معذور شخص اپنا Disabilityسرٹیفکیٹ لینے کے حوالے سے میڈیکل بورڈ کے معائنے کے لئے نہ صرف آن لائن اپلائی کر سکتا ہے بلکہ آن لائن Appointment date بھی لے سکتا ہے۔ میڈیکل بورڈ معذور شخص کا معائنہ کرکے اس کو باقائدہ معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل پنجاب حکومت کے پاس 2لاکھ 96 ہزار معذور افراد کا ڈیٹا موجود تھا لیکن ہمت کارڈ کے لئے حکموت نے درخواستیں مانگیں توگزشتہ دو ماہ کے دوران مزید ایک لاکھ سے زائد معذور افراد نے اپنا ڈیٹا جمع کروایاہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی طرف سے ہمت کارڈ کے اعلان سے قبل معذور افراد کے لئے کوئی پیکیج نہیں تھا۔ اس حوالے سے ورلڈ بنک اور برطانوی حکومت کے ادارے یوکے ایڈ کی طرف سے کی گئی سٹڈیز کی روشنی میں دیکھا گیا کہ اس طرح غریب آدمی کی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے۔ ورلڈ بنک اور برطانوی ادارے کی سٹڈی میں بتایا کہ غریب آدمی کی مالی امداد سے اس کی خاندان میں عزت بڑھنے کے علاوہ اس کی خوراک ، ہیلتھ کئیر اور سائیکو سوشل well being پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان تمام تجزیات کو مد نظر رکھتے ہوئے ’’ہمت کارڈ‘‘ کا پراسس آف اپروول ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ ’’ہمت کارڈ‘‘ کے ذریعے معذور افراد کو ادئیگی بنک آف پنجاب کے ذریعے کی جائیگی۔ اس حوالے سے ’’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفئیر و بیت المال اقبال حسین نے بتایا کہ تجویز دی گئی ہے غریب ترین افراد جن کی ماہانہ آمدنی 23ہزار192 روپے ہے اور جن کی غربت کا سکور 0-26ہے کو ان کی آمدنی کا 10سے15فیصد دینا شروع کر دیا جائے تو اس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ یہ بھی تجویز ہے کہ کم از کم دو ہزار روپے ماہانہ ادا کئے جائیں لیکن بعدازاں یہ فیصلہ ہوا کہ غریب افراد کو سہ ماہی کے7500 روپے ادا کئے جائیں ۔ سیکرٹری سوشل ویلفئیر اقبال حسین نے بتایا کہ اس سے بھی زیادہ امداد دینے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن یہ حالات پر منحصر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پاس چار لاکھ سے زائد معذور افراد کا ڈیاٹا موجود ہے جس کی فیلڈ ویری فیکیشن شروع کروا دی ہے۔ یہ تصدیق اس لئے کروا رہے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ پرانے ڈیٹا سے کچھ لوگ فوت ہوگئے ہوں یا ان کا معذوری کا سرٹیفکیٹ جھوٹا ہو۔ صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ اس وقت ان کا پورا فوکس معذور افراد کی تصدیق پر ہے۔ محکمہ سوشل ویلفئیر کے گزٹیڈ آفیسر معذور افراد کے ریکارڈ کی تصدیق کے لئے فیلڈ میں بھیجے گئے ہیں۔ ان کے موبائلنز پر خاص قسم کی ایپلی کیشن بنا کر دی گئی ہے جس سے وہ موقع پرومعذور شخص کی شناختی کارڈ کے ذریعے شناخت اور بائیومیٹرک تصدیق کرسکیں گے۔ تمام افسران کے موبائل ڈیٹا کو Disable Person Management Information System)(DPMIS))کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔ اس ویری فیکیشن سسٹم میں جس جگہ کسی معذور شخص کی تصدیق ہوتی ہے وہیں اس کی تصویر اتاری جاتی ہے اور گوگل لوکیشن کے ساتھ اس کا ڈیٹا سسٹم میں اپ لوڈ کر دیا جاتا ہے۔ صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفئیر اقبال حسین نے کہا کہ اب تک 8ہزار افراد کی تصدیق کرکے ڈیٹا اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ Proxy Mean Poverty )PMT) فارمولہ کے تحت غربت کو جانچ رہے ہیں۔ صوبائی سیکرٹری اقبال حسین نے بتایا کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر ایک نیا Disability Aidsکا پروگرام شروع کررہے ہیں جس کے تحت معذور افراد اور سماعت سے محروم افراد میں 40کروڑ روپے کی وہیل چئیر ز اور آلات سماعت فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمت کارڈ‘‘ کے ذریعے معذور غریب افراد کی مدد کے لئے 2 ارب روپے کی پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔
کراچیپاکستان کے سمندر میں دنیا کے چوتھے بڑے گیس اور تیل کے ذخائر کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اعلیٰ...
اسلام آباد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایک بچہ پولیو کا شکار ہو گیا ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ...
اسلام آباد نیب ترامیم فیصلہ ،مقدمات ختم ہونیکی افواہیں،پی ٹی آئی کی خوشنما باتیں ،عمران کیخلاف نیا توشہ...
اسلام آباد سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی منظوری سے نیب...
اسلام آباد عدالتی اصلاحات اور گڈ گورننس کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے آئینی اصلاحات کا مسودہ تیار کرلیا...