پی ٹی آئی پر پابندی کی تجویز، پی پی رہنمائوں کے مختلف بیانات

16 جولائی ، 2024

کراچی، اسلام آباد ( جنگ نیوز،آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کی تجویز کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی جانب سے مختلف بیانات آرہے ہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا،رضا ربانی نے کہا سیاسی جماعت پر پابندی کا اقدام ہمیشہ ناکام رہا ہے، شرجیل میمن نے پابندی کے حکومتی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر صورتحال کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہیں، فرحت اللہ بابرنے کہا سیاسی جماعت پر پابندی کی بات فضول ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی آئی پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے پر اعتماد نہ لینے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اس فیصلے کا علم نہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاست کرنی چاہیے اور ان چیزوں سے مسئلے حل نہیں ہونگے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے تحریک انصاف پر پابندی کی مخالفت کردی۔ ایک بیان میںانہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی بات جمہوری اصولوں کے خلاف ہے اور حکومت کو ایسے اقدامات اٹھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت پر پابندی کا اقدام ہمیشہ ناکام رہا ہے اور ایسے اقدام کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکا گیا ہے۔پیپلز پارٹی رہنما اور سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ شرجیل میمن نے کہا کہ آج جو کچھ بھی ہوا وہ پی ٹی آئی قیادت کے رویے اور ان کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہیں کیونکہ تشدد، انتہا پسندی اور فاشزم پاکستان کی سیاست کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ رہنماء پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی بات کو فضول ہے،فیصلوں سے سیاسی بحران میں اضافہ ہوگا، جمہوریت اور ریاست پائیدار نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈر کے خلاف غداری کے مقدمے کی بات بھی فضول ہے، سیاسی جماعت پر پابندی یا غداری کا مقدمہ قائم نہیں رہ سکتا۔ پیپلزپارٹی سندھ کے ترجمان و میئر سکھر ارسلان شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک جمہوریت جماعت ہونے کے ناطے کسی جماعت پر پابندی کی حمایت کی ہے نہ کریگی، بشرطیکہ وہ جماعت پاکستان کے آئین کے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک پی ٹی آئی کا تعلق ہے تو اسے بھی اپنے قول و فعل سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ سیاسی اور جمہوری جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے اپنا پیپلزپارٹی اپنا آفیشل موقف چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر قیادت اجلاس میں مشاورت کے بعد جاری کریگی۔