جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے، انکی درخواست منظور کرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

16 جولائی ، 2024

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت معطل کرنے پر چیف کمشنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت دوران ریمارکس دئیے کہ لا اینڈ آرڈر کے قانون کی آڑ میں لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق برباد کر دئیے گئے ، جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے ، میں ان کی درخواست کو منظور کرتا ہوں۔ عدالت نے فریقین کو بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ کیس کی سماعت آئندہ پیر کو چیف جسٹس کی عدالت میں مقرر کرنے کی جائے ۔ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کو عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پر چیف کمشنر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے محرم الحرام کے بعد جلسہ کرنے کی استدعا کر دی۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ محرم الحرام کے جلوس اور تقاریب چہلم تک جاری رہتی ہیں۔محرم کے بعد بے شک یہ جلسہ کرلیں ، ہم نے تمام تفصیلات جمع کرادی ہیں۔ اس موقع پر شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے سوال کیا کہ فیض آباد میں جو دوست بیٹھے ہیں کیا وہ بغیر اجازت کے بیٹھے ہیں؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ فیض آباد میں کون بیٹھا ہے؟ شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیا وہ اجازت لے کر بیٹھے ہیں؟ انہیں تو کوئی نہیں روک رہا۔ ایف نائن پارک میں ہم نے سیکڑوں جلسے کئے ، آج تک کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دئیے کہ چالیسواں چھوڑ دیں ، ڈبل چالیسواں کر دیں ، جلسہ کرنا ان کا آئینی حق ہے ، میں ان کی درخواست کو منظور کرتا ہوں ۔ عدالت نے فریقین کو بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر کو چیف جسٹس کی عدالت میں مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔