اسلام آباد (محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی اور سینیٹ کے الگ الگ اجلاس آئندہ پیر22جولائی کو طلب کئے جانے کا امکان ہے ۔ جنگ کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے تحریک انصاف اور عدالت عظمیٰ کے حوالے سے فیصلے طویل غوروخوض اور انہیں مشکل سمجھ کر کئے ہیں ان میں ہر معاملہ اسی عدالت کے روبرو پیش ہو گا جس نے حکومتی موقف کی رو سے ماورائے آئین فیصلے دے کر تحریک انصاف کو سہولتیں فراہم کی ہیں ہرچند یہ کہ اکثریتی فیصلے تھے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات بانی کو عدلیہ کے کورٹ میں پھینکنے کے لئے ہیں۔ انتظامیہ چاہتی ہے کہ عدلیہ آئندہ اپنے فیصلوں سے آئین کی جانب رجوع کرے ورنہ اسے غیرمعمولی اور ماورائے آئین تدابیر کے لئے مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔ انتظامیہ کی سوچی سمجھی رائے ہے کہ سیاسی امور میں حدت بڑھا کر اس معاشی منزل کو کھوٹا کرنے پر کام ہو رہا ہے جس کے لئے حکمراں اتحاد نے اپنے سیاسی اثاثوں کو دائو پر لگا دیا ہے اور انتظامیہ نے اپنی تمام تر صلاحیتیں معاشی استحکام پر مرکوز کر رکھی ہیں۔ پانچ کے مقابلے میں آٹھ ججوں کے فیصلوں پر نظرثانی کے لئے درخواست حکمراں پاکستان مسلم لیگ نون کے سیکرٹری جنرل پروفیسر احسن اقبال کے دستخطوں کی بجائے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کی طرف سے دائر کی گئی تاکہ اس سلسلے میں تاخیر رونما نہ ہو۔ پروفیسر احسن اقبال ان دنوں سی پیک کے حوالے سے مذاکرات کے لئے چین کے دورے پر ہیں۔ یہ دورہ ان کی وزارتی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس آئندہ جمعرات 18جولائی کو طلب کیا جا رہا ہے جس میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اب سیاسی نوعیت کا مکالمہ دوسری جماعتوں سے ہو سکے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ آئین کی دفعہ چھ کے تحت سابق صدر عارف علوی، سابق وزیراعظم عمران نیازی اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف ہو گی جن پر عدم اعتماد کی تحریک کے دوران قومی اسمبلی توڑنے کی ناکام سازش کا الزام ہے وہاں سابق وفاقی وزیر قانون اور اطلاعات فواد چوہدری کو بھی اس میں شامل کئے جانے پر غور ہو سکتا ہے جنہوں نے تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی تھی۔ آئینی ماہرین نے اس اندیشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ عالمی معیار میں 134ویں نمبر پر ہے۔ حالیہ عدالتی فیصلوں کے باعث اس کایہ درجہ مزید نیچے آ سکتا ہے۔ پاکستان میں مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر اس درجہ بندی کے نیچے رہنے کا ایک اہم عامل ہے۔ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے معیشت کے حوالے سے ہونے والے کاموں کو سیاسی اکھاڑ پچھاڑ سے الگ تھلگ رکھنے کی حکمت عملی پر کاربند رکھنے کے فیصلے پر کاربند رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کراچیامریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کےبحران کاحل مزیدفوجی آپریشن میں نہیں...
لاہور افغانوں کو بلیو پاسپورٹ جاری کئے جانے کا انکشاف ہو ا ہے۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کرتے ہوئے ادارہ کے...
ڈھاکہبنگلہ دیش میں فوجی افسران کو امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے اختیارات سونپ دیے گئے...
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت سے لاپتہ فیضان عثمان کی بازیابی اور اغوا کاروں کیخلاف...
کراچی ایف آئی اے امیگریشن کراچی نےمبینہ طور پر جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والا مسافر گرفتار کرلیا۔ملزم کو...
پشاورخیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلی علی امین...
نیو یارک پاکستانی امریکن تنظیم “ پاکستانی-امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی” جو ‘PAKPAC’کے نامُ سے بھی پہچان رکھتی...
اسلام آبادوفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے روسی فیڈریشن کے نائب وزیر صنعت و تجارت مسٹر الیکسی...