جلسہ کرنا PTIکا حق ، انکی درخواست منظور کرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

16 جولائی ، 2024

اسلام آباد (ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ منسوخی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ جلسہ کرنا ان کا آئینی حق ہے میں انکی درخواست کو منظور کرتا ہوں،شعیب شاہین نے کہا کہ ہمارے علاوہ سب کو جلسے جلوسوں کی اجازت ہے، چیف کمشنر سے ملاقات کی تو ڈائرکٹ کہا کہ میرا آرڈر موجود ہے، جلسہ نہیں ہوسکتا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کو عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پرچیف کمشنر کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل دیے۔ شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ 4 مہینے سے ہم جلسے کی اجازت مانگ رہے ہیں، جلسے کی اجازت ملی تو رات کی تاریکی پر جلسہ منسوخ کردیا گیا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ محرم الحرام کی وجہ سے ہم نے جلسہ منسوخ کیا، محرم کے 40ویں تک مجالس ہوتی ہیں اسی وجہ سے پولیس وہاں انگیج رہے گی، شعیب شاہین نے کہا کہ فیض آباد دھرنا والے کیا انکی اجازت سے بیٹھے ہیں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ محرم کے بعد یہ جہاں جلسہ کرنا چاہے جگہ اور تاریخ بتا دیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ جلسہ کرنا انکا آئینی حق ہے میں انکی درخواست کو منظور کرتا ہوں، لاء اینڈ آرڈر کے قانون پر آپ نے لوگوں کی بنیادی انسانی حقوق برباد کیے ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ یہ تو ابھی محرم کا کہا جارہا ہے باقی سب کو پتہ ہے کہ کون کیا کررہا اور کس کے کہنے پر کررہا۔ شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت دیں، ہم اپنی سیکورٹی کے تمام معاملات خود دیکھ لیں گے۔ عدالت نے دونوں فریقین کو بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک چیف جسٹس کی عدالت میں مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔