دہشتگرد حملے، 10فوجی ، 5شہری شہید، جوانوں نے جان دیکر دہشت گردوں کی بنوں چھاؤنی میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی،ہیلتھ سینٹر پر فائرنگ سے 2لیڈی ہیلتھ ورکرز اور 2بچے بھی لقمہ اجل

17 جولائی ، 2024

کراچی (جنگ نیوز) بنوں اور ڈی آئی خان میں دہشت گرد حملوں میں10فوجی جوانوں سمیت5شہری شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والے شہریوں میں2لیڈی ہیلتھ ورکرز اور2بچے بھی شامل ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بنوں چھاؤنی پر دہشتگردوں کے حملے کے دوران خودکش دھماکے میں8 فوجی جوان شہید ہوئے جب کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں تمام10حملہ آور مارے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق15جولائی کی صبح 10دہشت گردوں کے گروپ نے بنوں چھاؤنی پر حملہ کیا تاہم اس دوران سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی چھاؤنی میں داخل ہونےکی کوشش ناکام بنا دی جس پر دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی جانب سے خودکش دھماکے میں 8 بہادر جوان شہید ہوگئے جب کہ کلیئرنس آپریشن میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں تمام 10 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا کچھ حصہ گرگیا اور اس سے ملحقہ انفرااسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ظلِ حسین، حوالدار شہزاد احمد، سپاہی اشفاق حسین، سپاہی سبحان مجید، سپاہی امتیاز خان، سپاہی ارسلان اسلم اور ایف سی کے لانس نائیک سبز علی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کا تعلق ضلع پونچھ آزاد کشمیر، خوشاب، ضلع نیلم آزاد کشمیر، ضلع مظفر آباد آزاد کشمیر، ضلع کرک، ضلع بہاولپور اور لکی مروت سے ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کی یہ گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے جو افغانستان سے کام کرتا ہے۔ یہ گروپ ماضی میں بھی پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ افغانستان کی عبوری حکومت ایسے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرے، افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف مناسب سمجھے جانے والے تمام ضروری اقدامات کریں گے جب کہ مسلح افواج دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کی عوام کا دفاع کرتی رہیں گی۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کا دوسرا واقعہ ڈی آئی خان میں پیش آیا جہاں کڑی شاموزئی رورل ہیلتھ سینٹر پر 15 اور 16 جولائی کی درمیانی شب دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے ڈی آئی خان میں رورل ہیلتھ سینٹر پر اندھا دھند فائرنگ کی، دہشت گردوں کی فائرنگ سے 5 بےگناہ شہری شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز، 2 بچے اور ایک چوکیدار شامل ہے۔ کلیئرنس آپریشن کے لیے اردگرد موجود سیکورٹی فورسز کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 بہادر جوان شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں نائب صوبیدار محمد فاروق اور سپاہی محمد جاوید اقبال شامل ہیں۔44 سال کے نائب صوبیدار محمد فاروق شہید کا تعلق ضلع نارووال سے ہے جب کہ ضلع خانیوال سے تعلق رکھنے والے سپاہی محمد جاوید اقبال شہید کی عمر 23سال ہے۔ علاقے میں موجود دیگر ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانےکےگھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کےکٹہرے میں لایا جائےگا۔ دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بنوں کینٹ اور ڈی آئی خان میں رورل ہیلتھ سینٹر پر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملوں کی پرزور مذمت کی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوانوں نے بروقت کارروائی کرکے قوم کو بڑے نقصان سے بچا لیا، پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں کی قربانی پر فخر کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گرد عناصر کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے گا۔صدر مملکت نے شہدا کے بلند درجات اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے عفریت کو مکمل ختم کرنے کے لیے پر عزم ہیں، پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکوررٹی فورسزکےساتھ کھڑی ہے، دہشت گردی کےخلاف پاک فوج اوردیگرسیکوررٹی فورسزکی قربانیاں لازوال ہیں۔وزیراعظم نے پاک فوج اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کے شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسزکی کارکردگی کی تعریف کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حملےمیں شہید ہونیوالے سیکورٹی فورسز کے بہادر اورجری جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔شہباز شریف نے حملےمیں شہید ہونیوالے پاک فوج کےجوانوں، فرنٹئیرکانسٹیبلری کے لانس نائیک کے بلند درجات کی دعا کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔