شبانہ محمود نے برطانیہ کی پہلی خاتون مسلمان لارڈ چانسلر کا حلف اٹھا لیا،پوری دنیا میں قانون کی حکمرانی اور حقوق انسانی کا دفاع کروں گی ، اردو میں تقریر

17 جولائی ، 2024

لندن(جنگ نیوز، پی اے) رکن پارلیمنٹ شبانہ محمود نے برطانیہ کی پہلی خاتون مسلمان لارڈ چانسلرکے طور پر حلف لےلیا۔ پاکستانی نژاد شبانہ محمود نے قرآن پاک پر حلف اٹھایا۔اس موقع پر شبانہ محمود نے کہا کہ یہ ذمہ داری استحقاق اوربوجھ دونوں ہے، اس ذمہ داری سے آنے والی نسلوں کےلیے دروازے کھلیں گے، میں پہلی لارڈ چانسلر ہوں جو اردو بول سکتی ہے۔ شبانہ محمود نےقانون کی بین الاقوامی حکمرانی کے دفاع اور انسانی حقوق کی پاسداری کا عہدکرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو سیاسی دباؤ اور غیر ضروری اثر و رسوخ کے بغیر فیصلے کرنے چاہئیں۔وزیر انصاف کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پوری دنیا میں قانون کی حکمرانی اور حقوق انسانی کا دفاع کروں گی۔ انھوں نے کہا کہ عدلیہ کسی خوف اور دبائو کے بغیر فیصلے کرے۔ نئے اٹارنی جنرل رچرڈ ہرمر کے سے اور سالیسیٹر جنرل سارہ سیک مین نے بھی انگلینڈاور ویلز کے اعلیٰ ترین ججوں کے سامنے اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔ شبانہ محمود برطانیہ کی پہلی خاتون لارڈ چانسلر ہیں، جنھوں نے ایک لیڈی چیف جسٹس کے سامنے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس کے علاوہ وہ ملک کی پہلی مسلمان خاتون ہیں، جنھیں اس عہدے کی ذمہ داری دی گئی۔ انھوں نے اپنا حلق قرآن کریم پر اٹھایا اور اپنی تقریر میں کہا کہ وہ پہلی لارڈ چانسلر ہیں، جو اردو میں تقریر کریں گی۔ اپنی تقریر میں انھوں نے کہا کہ لیبر پارٹی کی حکومت پوری دنیا میں قانون کی حکمرانی اور جنگ عظیم دوم کے بعد بنائے گئے حقوق انسانی کے یورپی کنونشن کے مطابق حقوق انسانی کا دفاع کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم حقوق انسانی کے اصولوں سے خود کو علیحدہ نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اب عدلیہ پر اس طرح حملے نہیں ہوسکیں گے، جو حالیہ برسوں میں دیکھنے میں آئے۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ عدالتی نظام کو بہت گمبھیر چیلنجوں اور مسائل کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا پڑے گا۔ میرے تقرر سے یہ پیغام جائے گا کہ اس ملک کا قدیم ترین اور اعلیٰ ترین عہدہ بھی ہم سب کی پہنچ میں ہے۔ لارڈ چانسلر کو مخاطب کرتے ہوئے بیرونس کار نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں روزمرہ کے چیلنجوں کا سامنا کرنا اور اس کے بارے میں فیصلے کرنا ہوتے ہیں، یہ معمول کا حصہ ہیں، میں یقین دلاتی ہوں کہ ہم آپ اور آپ کے وزرا کے ساتھ تعاون کریں گے اور ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہم انصاف کی فراہمی اور اس کی سربلندی کیلئے لارڈ چانسلر کی حیثیت سے آپ کے ساتھ آئینی حدود کے مطابق طویل المیعاد اور مستحکم تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ مسٹر ہرمر نے، جو رکن پارلیمنٹ نہیں ہیں، کہا کہ اٹارنی جنرل کا عہدہ سنبھالنا بہت عزت افزائی اور اعزاز کی بات ہے، ہمارا کام اقتدار میں موجود افراد کے سامنے سچ بولنا ہوگا۔ مس سیک مین نے 9 جولائی کو اس عہدے پر تقرری کے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔