تحریک انصاف پر پابندی کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اتحادیوں سے مشاورت کی جائے گی، نائب وزیراعظم

17 جولائی ، 2024

لاہور (جنگ نیوز،آن لائن ) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ابھی حتمی نہیں،کل وزیرِ اطلاعات نے جو اعلان کیا اس پر سیاسی جماعتوں اور اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔ لاہور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی فیصلہ سیاسی نہیں ہوگا، فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نےکہا پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ لینے والی جماعت ہے، جسے یہودیوں اور عیسائیوں نے بھی فنڈز دیئے ہیں، تمام ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈ جماعت ہے، پی ٹی آئی پر پابندی لگانےکے لیے آئینی و قانونی پہلو مد نظر رکھے جائیں گے، ملکی سلامتی ہم سب کو عزیز ہے جس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا ،ہمیں ملکی سلامتی اور استحکام کو مقدم رکھنا چاہیے، جو ملکی سلامتی کے خلاف ہو اسے قانون اور آئین کے تحت سزا ہونی چاہیے۔ نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن یا پی ڈی ایم کو حکومت لینےکا شوق نہیں تھا، اگر حکومت نہ لیتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا، ملک کو معاشی قوت بنانےکے لیے دن رات کام کر رہے ہیں ، مہنگائی کی ذمہ دار موجودہ حکومت نہیں ہے، پہلے ہی پیشنگوئی کی تھی کہ پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے تاہم ہماری حکومت نے ملک کو کافی حد تک بحران سے نکال لیا ہے ،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی جانب گا مزن تھا ۔ ہم دنیا کی چوبیسو یں بڑی معیشت بن چکے تھے ۔ تاہم پاکستان کے خلاف سازش کے ذریعے نواز شریف کی حکومت کو گرایا گیا اور پھر ملک کو تباہی کی جانب دھکیلا گیا ۔ انہوں نے کہا ملک کو مضبوط کرنے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف دن رات کوشاں ہیں۔ کہا جا رہا تھا کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو جائے گا تاہم ایسے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور پاکستان اب سفارتی تنہائی سے نکل چکا ۔ دنیا سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کسی سے کوئی انتقام نہیں لے رہی آئین اور قانون کے مطابق تمام کیسز چل رہے ہیں ۔ تاہم ملکی مفاد کے خلاف چلنے والوں سے کوئی بات نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا ہم عمران خان کی طرح ملک سے کھلواڑ نہیں کریں گے ۔ وہ دن دور نہیں جب مہنگائی ختم ہو گی اور عام آدمی خوشحال ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ داتا دربار کی توسیع جلد ہو جائے گی ۔