پنجاب بھر میں سرکاری سبیلیں ، لنگر کا انتظام ، امن کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، وزیر اعلیٰ مریم نواز

17 جولائی ، 2024

لاہور (نمائندگان جنگ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کابینہ اور کیبنٹ کمیٹی لا ء اینڈ آرڈر کو یوم عاشورہ پر سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کرنے کا ٹاسک دیدیا اور وزرا ء کرام کو مختلف ڈویژن اور اضلاع کے دورے کرنے کی ہدایت کی ہے-وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے9 ویں اور10 ویں محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات ہر طرح سے فول پروف بنانے کا حکم دیاہے اور ہدایت کی ہے کہ عزاداروں کے لئے سبیل اور لنگر کے لئے بھر پور معاونت کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے وضع کردہ پلان اور ایس او پیز پر ہر صورت عملدرآمد کیا جائے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے قریبی اشتراک کار یقینی بنائیں۔ مجالس اور جلوسوں کے شرکاء کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، ضروری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہر شہر میں پر امن فضا برقرار رکھنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری طرح متحرک اور مستعد رہیں۔ امام بارگاہوں، مجالس اور جلوسوں کے راستوں پر تعینات نفری کی مانیٹرنگ بھی ناگزیر امر ہے۔ شرپسند عناصرپر کڑی نظر رکھی جائے، امن و امان کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں ،وزیراعلیٰ کی ہدایت پر بھر صوبے بھر میں عزاداروں کے لئے سبیلیں،کھانے اور جلوس کے لئے لنگر کا بڑے پیمانے پر اہتمام اہتمام کیاگیا ۔ ضلعی انتظامیہ نے دیگر اداروں کے اشتراک سے سبیلیں لگانے کے انتظامات رات گئے مکمل کر لئے تھے۔ ٹھنڈے پانی اور مشروبات سے عزاداروں کی تواضع کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ کھانے کے پیکٹ اور مشروبات جلوس کے شرکاء میں تقسیم کیے گئے،جلوسوں میں شریک خواتین، بزرگوں اور بچوں کی خدمت کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ ایمبولینس اور طبی عملہ بھی عزاداروں کی دیکھ بھال اور مدد کے لئے متحرک رہا۔ جلوسوں میں شریک عوام نے خصوصی انتظام پر وزیراعلی پنجاب کو سراہا ۔وزیراعلیٰ پنجاب سے رکن صوبائی اسمبلی سعید اکبر خان نوانی نے ملاقات کی،جس میں ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کے بارے میں گفتگو کی گئی اورعوامی مسائل کے حل کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیاگیا ،وزیراعلی نے کہاکہ فیلڈ ہسپتال او رکلینک آن ویلز کا دائرہ کار مزید بڑھا رہے ہیں، 500مزید فیلڈ ہسپتال دیں گے، سعید اکبر خان نوانی نے کہاکہ پنجاب حکومت کی 4ماہ کی کارکردگی دیگر صوبوں کے لئے قابل تقلید ہے۔