فروغ تعلیم کیلئےوفاق و صوبوں کےتعلیمی بجٹ میں 2032ارب مختص

17 جولائی ، 2024

اسلام آباد(نامہ نگار) تعلیمی ایمرجنسی سے نبردآزما ہونے اور فروغ تعلیم کیلئےوفاق اور صوبوں نےتعلیمی بجٹ میں اضافہ کیساتھ 2032ارب روپے مختص کر دیئے ہیں جس سے ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی ) کا 1.91فیصد تعلیم پر خرچ ہوگاگزشتہ مالی سال میں جی ڈی پی کا 1.51فیصد تعلیم پر خرچ کیا گیا تھا، وفاقی سیکرٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین وانی نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تعلیمی ایمرجنسی کو پورا کرنے کی حکومت کی عزم کا ثبوت ہےجی ڈی پی کا بڑھانا ایک مثبت قدم ہے اور یہ یقینی بنانے میں مدد دیگا کہ ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو، اضافہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے بجٹ میں تعلیم کیلئے خاطر خواہ وسائل مختص کئے ہیں، وفاقی حکومت نے 215 ارب روپے، جبکہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان نے بالترتیب 673 ارب ، 508 ارب ، 393 ارب ، 162 ارب، 48 ارب اور 33 ارب روپے مختص کئے ہیں، صوبائی حکومتوں نے بھی اپنے بجٹ میں تعلیم کیلئے 15 سے 20 فیصد تک مختص کیا ہے اس سے صوبائی سطح پرسکولوں کی تعمیر و اپ گریڈ، اساتذہ کی بھرتی ، تربیت اور تعلیمی مواد کی فراہمی میں مدد ملےحکومت کا یہ اقدام یقینی طور پر پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں اہم تبدیلی لائے گا اس سے نہ صرف زیادہ بچوں کو تعلیم تک رسائی حاصل ہوگی بلکہ تعلیم کا معیار بھی بہتر ہوگا اس اقدام سے ملک کے مستقبل کیلئے دور رس نتائج برآمد ہونگے یہ قدم عوام کیلئے خوش آئند ہے جو تعلیم کے فروغ کیلئے حکومتی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے تعلیم ہی ایک ایسا ذریعہ ہے جو افراد اور معاشروں کو ترقی کرنے میں مدد دیتا ہے، حکومت کی جانب سے اس شعبے میں کی جانیوالی سرمایہ کاری یقینی طور پر پاکستان کو ایک روشن و خوشحال مستقبل کی طرف لے جائیگی۔