اکتوبر نومبر کا انتظار ہے، پھر 8 فروری والے الیکشن کو بھی ہدف بنایا جائیگا، خواجہ آصف

17 جولائی ، 2024

سیالکوٹ،لاہور(نمائندہ جنگ،ٹی وی رپورٹ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیصلے میں پی ٹی آئی کو وہ کچھ دیا گیا جو انہوں نے مانگا نہیں، ایک ایجنڈا ہے جو فالو کیا جارہا ہے،اکتوبر نومبر کا انتظار ہے،پھر 8 فروری والے الیکشن کو بھی ہدف بنایا جائیگا،کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں، عدالتیں اپنا احترام کروائیں، ایسے فیصلے دیں جو سیاسی نہ ہوں،پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے پارلیمنٹ میں اتحادیوں سے مشاورت کرینگے،گزشتہ روز سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کیا 26لاکھ کیسز کا فیصلہ نہ کرنا توہین نہیں،خلاف آئین فیصلہ پر کبھی تو ہین عدالت لگی؟ بھٹو کو پھانسی لگانے والے ججوں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کریں، دہشت گردی سب سے زیادہ کے پی میں ہورہی ہے اور کے پی حکومت آپریشن میں حصہ لینے کے لیے تیار ہی نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر پاکستان عارف علوی،قاسم سوری اور بانی پی ٹی آئی کے آئین توڑا ہے آئین کی خلاف ورزی جو بھی کرے اس پر آرٹیکل 6لگنا چاہیے توہین عدالت جب بھی لگی سیاست دانوں پر لگی سیاست دانوں کو اتنا کمزور نہ سمجھا جائے، ہمارا نظام 9 مئی کے ملزمان کا دفاع کر رہا ہے جو سائل ہی نہیں تھا اسکے حق میں فیصلہ دیا گیا 9 مئی کو شہدا کی توہین کی گئی، تحریک انصاف ملکی سالمیت کے خلاف جارہی ہے، یہ کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نہیں تو ملک نہیں معاملہ ہمارے اقتدار کا نہیں پاکستان کے وجود کا ہے ہم نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے،سپریم کورٹ کا فیصلہ میرے موقف کی تائید کرتا ہے ملک اداروں کے ساتھ ٹکراو کا متحمل نہیں ہوسکتا،آئین پاکستان تمام اداروں کی حددو اور اختیار متعین کرتا ہے،نواز شریف کو پھانسی کی سزا سنائی گئی اس کے پورے خاندان کو قید کر دیا گیا۔وزیر دفاع نے بتایا کہ جب عدم اعتماد کی تحریک ہوئی تو جس طرح انہوں نے ایوان کو تحلیل کیا تو ان پر آرٹیکل 6 لگتا ہے اور کارروائی ضرور ہونی چاہیے، کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں ، یہ بیرونی طاقتوں کے پاس جاکر آمادہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بات کریں، سب سے بڑا ہتھیار جو ہے توہین عدالت کا وہ جب بھی لگا سیاستدانوں پر ہی لگا ہے، عدالت میں کوئی اونچا بھی بول دے تو توہین عدالت ہوجاتا ہے، تمام آئینی ادارے تحفظ کے مستحق ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ کسی ادارے کی عزت زیادہ ہونے کی آئین میں کوئی بات نہیں، سب کی عزت یکساں ہے، ایک ادارہ جس کے آگے 26 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں جن میں ان سے انصاف طلب کیا جارہا ہے تو اگر وہ ادارہ ان 26 لاکھ کیسز کا فیصلہ نہیں کر رہا تو وہ اپنی توہین نہیں کر رہا؟ ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ ہمارے فوجی شہید ہورہے ہیں، مگر یہ تو دہشتگردی کو بھی ملک میں پناہ دیتے ہیں، یہ سلسلہ پاکستان کی سالمیت کو ہلا کر رکھ دیتا ہے، یہ ہمارے اقتدار کی نہیں پاکستان کی بات ہے، اقتدار ہمارے پاس کئی دفعہ آیا اور گیا۔انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کے گھر، مجسموں، بیس پر حملہ کردیں تو جرم نہیں لیکن عدالت کی امانت پر حملہ کریں تو توہین عدالت، میں عدالت کا احترام کرتا ہوں مگر عدالتوں پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنا احترام کروائیں، اپنی حرکات اس قسم کی رکھیں، ایسے فیصلے دیں جو سیاسی نہ ہوں بلکہ آئین کے مطابق ہوں۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے ایسا فیصلہ دیا جو مانگا ہی نہیں تھا، وہ سائل ہی نہیں تھے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا ہے کہ میری امریکہ سے درخواست ہے کہ اس نے جس طرح پی ٹی آئی پر پابندی پر تشویش کا اظہار کیا ویسے ہی ایک دن غزہ پر بھی اظہار تشویش کرے وہاں 35 ہزار مسلمان شہید ہوئے ہیں، اس وقت 26لاکھ کیسز زیر التوا ہیں جن کی سماعت نہیں ہوتی،اپیل نہیں لگتی فیصلے نہیں ہوتے یہ خود جاکر جیل میں رہ کر صورتحال کو دیکھیں تب احساس ہوگا ان کو، عوام کو اسوقت ریلیف ملے گا جب حکومت کو آئین قانون کے مطابق چلنے کا موقع دیا جائے گا، عوام درست کہہ رہے ہیں انکو مہنگائی سے شدید مسائل ہیں ۔