بنگلادیش،طلبہ کے احتجاج میں شدت مظاہرین نے سرکاری ٹی وی سٹیشن کو آگ لگادی

20 جولائی ، 2024

ڈھاکہ (اے پی پی) بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ نے گذشتہ روز سرکاری ٹیلی ویژن کے ہیڈکوارٹرز کو آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد32تک پہنچ گئی ہے۔ مظاہر ین نے گذشتہ روز سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹرز کو اس وقت آگ لگا دی جب ایک دن پہلے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سرکاری ٹیلی ویژن پر آکر طلبہ سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔ پولیس کی جانب سےربڑ کی گولیاں چلانے پرمظاہرین مشتعل ہوگئے جسکے سبب پولیس اہلکار پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے طلبہ کے احتجاج کے باعث سکولوں اور یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے جب کہ پولیس ملک میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے کیے لیے اقدامات اٹھا رہی ہیں۔شیخ حسینہ واجد نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکتوں کی مذمت کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ قتل میں ملوث افراد کو ان کی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سزا دی جائے گی۔تاہم ان کی پرامن رہنے کی اپیل کے باجود سڑکوں پر تشدد میں اضافہ ہوا اور پولیس نے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں چلا کر مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب پرتشدد احتجاج کے دوران درجنوں طلبہ کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم حسینہ واجد نے عدالتی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا،۔مقامی میڈیا کے مطابق 2500سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، مختلف ہسپتالوں میں 150سے زیادہ طلبا اور مظاہرین زیرعلاج ہیں، زیادہ تر زخمیوں کی آنکھوں میں ربر کی گولیاں لگی ہیں، احتجاج کا دائرہ کار پھیلنے کی وجہ سے ملک کے کئی علاقوں میں موبائل، ٹیلی فون سروسز اور انٹرنیٹ معطل ہے، ڈھاکا کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہو کر رہ گیا ہے۔ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں اور ریسکیو اداروں کو تاحکم ثانی کھلا رکھنے فیصلہ کیا گیا ہے، ایمبولینسز کو سڑکوں سے گزرنے کی اجازت ہوگی، مظاہرین کی جانب سے سرکاری ٹی وی کے ہیڈ کوارٹرز کو آگ لگا دی گئی جس میں کئی لوگ محصور ہیں۔