اقوام متحدہ (اے پی پی)اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین میریس گیمنڈ نے کہا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی جنگ خواتین کے خلاف جنگ ہے جس میں 10ہزار خواتین شہید، 6ہزارخاندان ماؤں سے محروم ہو چکے،جنگیں صنفی لحاظ سے غیرجانبدار نہیں ہوتیں ۔ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 10 لاکھ خواتین اور بچیاں اپنے گھروالوں سے محروم ہو چکی ہیں ۔ انہوں کہا کہ غزہ میں لوگ اپنی بھوک، تھکن اور مسلسل خوف سے اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ غزہ میں مشن کا اختتام کرتے ہوئے انسانوں کی مکمل تباہی دیکھنے کے لئے تیار نہیں تھیں، ان کے پاس غزہ کے لوگوں کے ساتھ روا رکھاجانے والے سلوک کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں یہ دیکھنا ناقابل برداشت ہے کہ خواتین کے خلاف جنگ کی تباہی میں اضافہ ہورہاہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہاہے۔ انہوں نے کہاکہ میں اس جنگ کے عورتوں اور لڑکیوں پر پڑنے والے اثرات کو واضح نہیں کرسکتی ہوں جو ان کے جسموں ، چہروں اور ذہنوں میں سرایت کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں خواتین کے رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تنظیموں کو اپنی کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے مالی مدد اورانسانی ہمدردری کے ہر مرحلے میں فیصلہ سازی کی میز پر خواتین کی نمائندگی میں اضافہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔