حکومت آئی پی پیز سے معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لے،راولپنڈی چیمبر

20 جولائی ، 2024

راولپنڈی (خبر نگار خصوصی ) راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے بجلی کمپنیوں کی من مانیوں سے بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بجلی کمپنیوں کے فوری آڈٹ کا مطالبہ کردیا ہے اور حکومت پر زور دیا ہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو 3 ماہ بعد ملکی معیشت پوائنٹ آف نو ریٹرن پر آجائے گی بجلی کے ریٹ کم نہ ہونے پر ملکی صورتحال خراب ہو جائے گی ۔ان خیالات کا اظہار چیمبر کے صدر ثاقب رفیق نے گروپ لیڈر سہیل الطاف اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافے سے عوام کے ساتھ تاجر برادری بھی پریشان ہے حکومت آئی پی پیز کے معاہدوں کا از سر نو جائزہ لے ۔انہوں نے کیپسٹی چارجز کو سراسر ظلم و زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی پیز آڈٹ نہ ہونا ایک افسوسناک اور تشویشناک امر ہے پورے پاکستان کی تاجر برادری کا مطالبہ ہے آئی پی پیز کے معاہدوں کا جائزہ لیا جائے، عام آدمی اس وقت حکومت سے ریلیف مانگ رہا ہے ایسی کوئی بات نہیں ہم آئی پی پیز کے معاہدوں کو نہیں چھیڑ سکتے پوری دنیا میں ہم بجلی کے اضافی قیمت ادا کررہے ہیں پاکستان کی بزنس کمیونٹی آپس میں رابطے میں ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ کیا پاکستان میں جتنے پلانٹس لگے ہیں انکی ضرورت ہے حکومت کو ٹرانسمیشن لائنز کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے 2.3ٹریلین روپے کیپیسٹی چارجز کی مد میں ہماری اور عوام کی جیب سے نکالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طے ہے کہ بجلی کے موجودہ ٹیرف پر ہماری معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی ہے معیشت سست ہوگی تو حکومت کیسے اپنے اہداف حاصل کرے گی بجٹ کے بعد بہت سارے مسائل نے جنم لیا ہے ان حالات میں کاروبار کا چلنا مشکل ہوگیا ہے تاجر کہہ رہے ہیں کاروبار بند ہورہے ہیں۔ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالا گیا ہے کسی کو ٹیکیسیشن کا نظام ہی نہیں معلوم معاشرے کا ہر طبقہ پریشان ہے کوئی مشاورت نہیں کی گئی حکومت نے صرف آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ تشکیل دیا ہے3ماہ بعد معلوم ہوگا کہ معیشت کہاں جارہی ہے 3ماہ بعد پوائنٹ آف نو ریٹرن ہوگا ۔حکومت ابھی بھی چیزوں کو ٹھیک کرسکتی ہے۔