حیدرآباد میں موسلادھار بارش، نکاسی آب کا نظام درہم برہم، نشیبی علاقوں سے 16 گھنٹے گزرنے کے باوجود نکاسی آب کا عمل شروع نہ ہوسکا

20 جولائی ، 2024

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) حیدرآباد میں موسلا دھار بارش کے بعد نکاسی آب کا نظام درہم برہم، نشیبی علاقوں سے 16گھنٹے گذرنے کے باوجود نکاسی آب کا عمل شروع نا ہوسکا، دوسری جانب جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہونیوالی بارش کی وجہ سے 190 فیڈرز ٹرپ ہونے سے 5سے 6گھنٹے بجلی کی بندش، درجنوں علاقوں میں 16گھنٹے بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نا ہوسکی، تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح حیدرآباد میں بھی تیز آندھی کیساتھ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بادل برسے رات 2بجے سے 3بجے تک تیز بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور ساتھ ہی بارش کے بعد بلدیاتی اور دیگر اداروں کی نکاسی آب کا نظام بہتر ہونے کے دعووں کی قلعی کھل گئی، تیز بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، جس کی نکاسی کیلئے 16 گھنٹے گذرنے کے باوجود اقدامات نہیں اٹھائے گئے واسا کے ناقص انتظامات کی وجہ سے شہر کے مصرف ترین تجارتی مرکز آٹو بھان روڈ کے دونوں اطراف بارش کا پانی جمع ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سےشہریوں کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں، جبکہ اسٹیشن روڈ، علمدار چوک، لطیف آباد نمبر 2.4.7،6،11،12، پرنس ٹاؤن، وحدت کالونی، اسمال انڈسٹریز کالونی سمیت دیگرعلاقوں سے گھنٹوں گذر جانے کے باوجود بارش کے پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی ہے، صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے جگہ جگہ کیچڑ جمع ہوگئی، دوسری جانب وادھو واہ سے نکالا گیا کچرا نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے بارش میں بہہ کر سڑک کے دونوں اطراف پھیل گیا جس کی وجہ سے شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں، دوسری جانب ایک گھنٹے تک چلنے والی بارش نے حیسکو کے افسران و عملے کی کارکردگی کھول کر رکھ دی اور بغیر کسی جواز کے 5سے 6گھنٹے تک بجلی کا بریک ڈاؤن کیا گیا۔