ٹی ٹی پی کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ، سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے،دفاعی تجزیہ کار

20 جولائی ، 2024

کراچی(ٹی وی رپورٹ) ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی خفیہ کال لیک ہونے پر جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کا ایجنڈا صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ہماری سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے، اس سے تین اہم معاملات ثابت ہوتے ہیں ،پہلی بنیادی بات جو اس لیک کال سے ثابت ہوتی ہے وہ یہ کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی کی مرکزی قیادت موجود ہے جہاں سے ٹی ٹی پی اپنی حکمت عملی،ٹارگٹ سلیکشن اور دہشت گردوں کی رہنمائی کررہی ہے ۔دوسری اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ محرم الحرام کے مقدس مہینے کے دوران سویلین پر امن لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر حملہ یہ ثابت کرتا ہے کہ اس جماعت کے نظریے کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے ،یہ اسلامی تعلیمات کو مسخ کرکے ایک ملک دشمن ایجنڈے کو آگے بڑھا رے ہیں۔تیسرا جو انہوں نے اہداف کی نشاندہی کی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایک جانب وہ پاک فوج،ایف سی اور پولیس کے افسران کے گھروں کو ٹارگٹ کرنے کا کہہ رہے ہیں اور دوسری جانب سویلین اسکول،کالج اور اسپتالوں کو ٹارگٹ کرنے کی بات کررہے ہیں،جس نوعیت کے ٹارگٹس کی نشاندہی کی جارہی ہے اس سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس جماعت کا ایجنڈا صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ہماری سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے جس کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے ،نہ حقوق سے کوئی تعلق ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس وقت پاک فوج کی پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جو جنگ ہے وہ بالکل منطقی ہے اور وہ ڈیمانڈ کرتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک فیصلہ کن انداز میں سپورٹ فراہم کریں،سیاسی سطح پر بھی ،سماجی سطح پر بھی اور ہمارے علما ء کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مکمل طور پر اسلام کو مسخ کرنے کی سازش کو مسترد کریں۔سب سے اہم رول ہماری عدلیہ کا ہے جو دہشت گردوں کے خلاف اہم کیسز ہیں ان کا فوری فیصلہ کیا جائے تاکہ قومی سلامتی کے تقاضے بھی پورے ہوں اور ساتھ ہی ساتھ ہماری عدلیہ کے اوپر قومی اور عالمی سطح پر اعتماد بھی بحال ہوسکے۔ سید محمد علی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے اس وقت جو سماجی،سیاسی اور انتظامی پہلو ہیں ان پرفوری طور پر مکمل عملدرآمدضروری ہے تاکہ ہماری افواج،انٹیلی جنس ادارے ،قانون نافذ کرنے والے ادارے جو قربانیاں روزانہ کی سطح پر دے رہے ہیں انٹیلی جنس بیسڈآپریشن کے لیول پر ان کو مکمل طور پر سیاسی ، سماجی اور قانونی اور نظریاتی سپورٹ حاصل ہو تاکہ پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے اپنی سلامتی کے خطرات کا فیصلہ کن انداز میں خاتمہ کرسکے،براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دے سکے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرسکے اور ہماری عدلیہ پر بھی قومی اور عالمی برادری کا اعتماد مزید بہتر ہوسکے۔