ری پبلکن کنونشن‘45اور47کےا عدادکی مقبولیت‘PTIکی توقعات

20 جولائی ، 2024

نیویارک (عظیم ایم میاں) ری پبلکن پارٹی کے کنونشن اور ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخاب کے حوالے سے 45 اور 47 کے اعداد کو اس لئے مقبولیت حاصل ہوگئی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے 45 ویں صدر منتخب ہو کر چار سال تک اقتدار میں رہ چکے ہیں اور اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے تو وہ امریکا کے 47؍ ویں صدر ہوںگے‘ اس سلسلے میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لئے لاکھوں کی تعداد میں 45؍ اور 47؍ کے ہندسوں اور امریکی نشانات کے ساتھ ٹوپیاں بھی مارکیٹ میں فروخت کیلئے آگئی ہیں لیکن امریکا میں پی ٹی آئی کے بعض حامی اسے پاکستان کی داخلی سیاست سے جوڑ کر انہیں انتخابی فارم 45؍ اور 47؍ سے جوڑ کر تعلق پیدا کررہے ہیں۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے بعض حلقے ڈونالڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے اور بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے اور دیگر واقعات میں اشتراک اور مماثلت پیدا کرکے دونوں کے برسراقتدار آنے کی خوش کن توقعات کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ جب ڈونالڈ ٹرمپ امریکا کے 47؍ ویں صدر منتخب ہو کر اقتدار میں آئیں گے تو وہ بانی پی ٹی آئی کو بھی پاکستان میں اقتدار میں و اپس لانے اور پی ٹی آئی کی مشکلات دور کرنے میں رول ادا کریں گے۔مصدقہ ذرائع کے مطابق ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی کے علاوہ سینیٹر چارلس شومر اور کانگریس مین حکیم جیفریز نے صدر بائیڈن سے گزشتہ روز واضح طور پر کہا ہے کہ صدر بائیڈن اپنی صحت اور ضعیف العمری کی وجہ سے امریکی صدر کے الیکشن سے دستبردار ہوجائیں۔ امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ان دو لیڈروں کے اس واضح مطالبہ نے صدر بائیڈن کواس بارے میں غور کرنے اور فیصلہ پر نہ صرف مجبور کردیا ہے بلکہ مزید ڈیموکریٹ قائدین بھی صدر بائیڈن کی دست برداری کے حق میں میدان میں آگئے ہیں لیکن ان دونوں اہم ڈیموکریٹک لیڈروں کے حلقہ انتخاب میں آباد پاکستانی نژاد ووٹرز ان دونوں سے اپنے روابط، فنڈ ریزنگ اور تعلقات سے بے نیاز اور لاتعلق رہ کر پاکستان کی پارٹی سیاست میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور اس گروہی سیاست میں تقسیم بھی ہیں جبکہ امریکی سیاست میں وہ اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔