پی ٹی آئی پر پابندی، حکمراں اتحاد مشاورت کرے گا

20 جولائی ، 2024

اسلام آباد (طاہر خلیل)پی ٹی آئی پر پابندی اور مخصوص نشستیں ، صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم مشاورتی اجلاس میں صورتحال پر غور کیا گیا ، وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اعلیٰ وفد نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی ۔، پیپلزپارٹی نے حکومتی فیصلوں کی سی ای سی سے توثیق لینے کیلئے وقت مانگ لیا ، ذرائع نے بتایا کہ دونوں بڑی پارٹیوں کی سیاسی قیادت نے پی ٹی آئی پر پابندی اور مخصوص نشستوں کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا ، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی اور سب کو آن بورڈ لیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ مشاورتی اجلاس میں گفتگو کے دوران کہا گیا کہ تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے، پی ٹی آئی خود کو سیاسی جماعت کہتی ہے تو رویہ بھی سیاسی جماعت جیسا اپنانا ہوگا۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں کے درمیان تقریباً ڈیڑھ گھنٹے ملاقات جاری رہی۔ مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم نے پیپلز پارٹی کو پی ٹی آئی سے متعلق فیصلوں پر اعتماد میں لیا، ذرائع کے مطابق وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلہ کے قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی لیگل ٹیم نے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ پی پی نے حکومتی فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سی ای سی سے توثیق لینے کا کہا، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان پی ٹی آئی سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے مشاورت کیلئے مزید وقت مانگ لیا ، پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ کی قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ ہم آپ کے اتحادی ہیں ، پیپلزپارٹی ہر آئینی اور قانونی فیصلے کی حمایت کرے گی ،پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے کو سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC)میں زیر بحث لایا جائے گا اور بلاول بھٹو بھی ملک سے باہر ہیں اسلئے عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ۔ذرائع کے مطابق یہ بھی واضح کیا گیا کہ پی پی پی جمہوری پارٹی ہے ، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سوج سمجھ کر کرنا چاہیے ۔ علاوہ ازیں پی پی پی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر تاج حیدر نے ایک ٹی وی انٹر ویو می پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ جس نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی کا مشورہ دیا وہ حکومت کے دوست نہیں ہم وفاقی حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں ۔