بحران و ابہام پیدا کرکےتفریحی دورے پر نکل گئے،عرفان صدیقی

20 جولائی ، 2024

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے مقدمے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئین اور قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہوئی، اسے توڑا اور پامال بھی کیاگیا ہے۔ ملک میں بحران، ابہام اورکنفیوژن پیدا کرکے تفریحی دورے پر نکل گئے ہیں ، ایسا اس لئے کیاگیا ہے کہ تفریحی دورہ مکمل ہونے تک ملک، معیشت، پارلیمنٹ، الیکشن کمیشن سب لٹکے رہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ خواجہ آصف نے آئینی میلٹ ڈاؤن کی بات اپنے سیاسی تجربے، تجزیے اور اندازے کی بنیاد پر کی ہے،کوئی خبر نہیں دی۔ کچھ وجوہات اور محرکات ہیں تو انہوں نے یہ بات کی۔ جب عدالت یا ادارے اپنی طے کردہ حدود سے تجاوز کرتے ہیں تو ملک بحرانوں کا شکار ہوتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی آئین اور قانون میں کوئی گنجائش نہیں، اسے آئینی میلٹ ڈاون ہی کہیں گے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے اتفاق رائے کے بعد الیکشن ایکٹ 2017 کی پارلیمنٹ نے منظوری دی تھی۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق اسمبلی کا حلف اٹھانے کے تین دن کے اندراندر آزاد رُکن اپنی پسند کی جماعت میں شامل ہوگا۔ حالیہ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان اپنی مرضی سے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئےلیکن سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ آئین اور قانون جائے بھاڑ میں ، سنی اتحاد کونسل کے ارکان پی ٹی آئی میں جائیں گے، انہوں نے کہاجہاں آئین کی شق واضح ہو وہاں تشریح اور تعبیر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ تفصیلی فیصلہ جب تک نہیں ہوگا، نظرثانی پر سماعت نہیں ہوسکے گی۔