برطانیہ: کوویڈ 19 وبا سے نمٹنے کی تیاریوں کے حوالے سے تحقیقات کی پہلی رپورٹ شائع

20 جولائی ، 2024

لندن (سعید نیازی) کوویڈ 19وبا سے نمٹنے کی تیاریوں کے حوالے سے جون 2022 سے ہونے والی انکوائری کی پہلی رپورٹ شائع ہو گئی۔ انکوائری کی سربراہ بیرونس ہیلیٹ کا کہنا تھا کہ حکومت نے کوویڈ کی بجائے فلو کی وبا سے نمٹنے کی تیار ی کی تھی، لیکن یہ تیاری بھی عالمی وبائی مرض کیلئے ناکافی ثابت ہوئی جس کے سبب زائد اموات ہوئیں اور معاشی نقصان پہنچا اور برطانیہ کے چاروں حصوں کی حکومتوں نے نامناسب تیاری کے سبب عوام کو مایوس کیا۔ واضح رہے کہ 2023میں وبا کے اختتام تک کوویڈ 19کے سبب 235,000سے زائد اموات واقع ہوئیں۔ بیرونس بیلیٹ کا کہنا تھا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ایک اور مہلک وبا جو اس سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلنے والی ہوگی جومستقبل میں آسکتی ہے اور گر ہم نے سبق نہ سیکھا اور وبا سے نمٹنے کی حکومت عملی میں بنیادی تبدیلیاں نہ کیں تو تمام قربانیاں اور اخراجات ضائع ہو جائیں گے۔ انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ چند دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح برطانیہ وبا سے نمٹنے کیلئے تیار تھا، ان کا کہنا تھاکہ ایک بڑی خامی یہ تھی کہ متاثرہ افراد کو تلاش کرکے ان کا ٹیسٹ کرکے انہیں الگ تھلگ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بنیادی اصلاحات، بیوروکریسی کے کردار، خطرے کی تشخیص کیلئے نیا نقطہ نظر اور ماضی سے سیکھنے کے علاوہ ایک خودمختار ادارہ قائم کرنے کی سفارش بھی کی جو وبا سے نمٹنے اور ردعمل کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں حکومت کو مشورہ دے سکے۔ 2017صفحات کی رپورٹ کی تیاری میں 69ماہرین کے علاوہ سابق وزرائے اعظم کے علاوہ وزرا بھی انکوائری کے سامنے پیش ہوئے۔ انکوائری کی تکمیل کا کوئی وقت مقرر نہیں تاہم آئندہ برس تک اس کی سماعت جاری رہے گی۔ وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ انکوائری کی رپورٹ سے وہ یادیں پھر تازہ ہوگئیں جو بہت سے لوگوں کیلئے بہت مشکل ہیں اور مجھے ان سے دلی ہمدردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ برطانیہ کوویڈ 19 سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں تھا، ملک کی حفاظت اورسلامتی ہمیشہ اولین ترجیح ہونی چاہئے اور ان کی حکومت سبق سیکھ کر آئندہ کسی وبا کے آنے کی صورت میں اس سے نمٹنے کیلئے بہتر طور پر تیار رہنے کیلئے پرعزم ہے۔