PTI کی چیف الیکشن کمشنر وارکان کو ہٹانے کیلئے جوڈیشل کمیشن میں شکایت

20 جولائی ، 2024

اسلام آباد (رپورٹ:،رانامسعود حسین )پاکستا ن تحریک انصاف نے عام انتخابات2024 میں دھاندلی کے الزام میں چیف الیکشن کمشنر اورالیکشن کمیشن کے دیگر اراکین کو ہٹانے کے لئے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت جمع کروادی ہے، شکایت گزار،تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس نور الحق قریشی اور کن صوبائی اسمبلی سندھ ،محمد شبیر نے بیرسٹر علی طاہر کے ذریعے جمعہ کے روز آئین کے آرٹیکل 209کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی مشترکہ شکایت جمع کروائی ہے ،جس میں شکایت کنندگان نے 8 فروری 2024 کو منعقدہ عام انتخابات کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور کمیشن کے اراکین کو انتخابات سے قبل ،انتخابات کے روز اور انتخابات کے بعد دھاندلی سمیت سنگین الزامات کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے احکامات سے متعلق بدنیتی پر مبنی غلط بیانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں ان کے عہدوں سے ہٹانے کی استدعا کی ہے،شکایت گزاروں نے کہا ہے کہ جواب گزاروں نے عام انتخابات 2024 میں شکایت کنندہ کی پارٹی (پی ٹی آئی )کے امیدواروں کو غلط طور پر آزاد امیدوار قرار دے کر آئین کی روح اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرکے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے ،شکایت کنندگان نے مخصوص نشستوں سے متعلق درخواستوں پر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد جواب گزاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے ، لیکن سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے ان کی غیر آئینی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، جو کہ ان کے سنگین مس کنڈکٹ کا ارتکاب کا ثبوت ہے ،شکایت گزاروں نے مزید موقف اختیار کیاہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق عام انتخابات کسی اسمبلی کی مدت پوری کرنے کے 60 دن کے اندر اندر، یا اگر کوئی اسمبلی قبل از وقت تحلیل ہو جاتی ہے تو 90 دن کے اندر، اندر منعقد ہونا ضروری ہے۔