ٹیکسٹائل انڈسٹری کا برآمدات پر ٹیکس، ایس آر او 350 کے اجراء پر شدید احتجاج

20 جولائی ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ٹیکسٹائل انڈسٹری نے برآمدات پر بڑے پیمانے پر ٹیکس لگانے اور حکومت کی جانب سے ایس آر او 350 کے اجراء پر یہ کہتے ہوئے احتجاج کیا ہے کہ یہ اقدامات ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے شعبے اور مجموعی معیشت کے لیے شدید نقصان دہ ہیں۔ ان میں ایکسپورٹرز پر ٹیکس میں اضافہ، ایکسپورٹ مینوفیکچرنگ کے لیے مقامی سپلائیز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو واپس لینا اور ایس آر او 350(1)/2024 سے متعلق مسائل شامل ہیں جو صنعت کو وزیر اعظم کی ذاتی یقین دہانی کے باوجود حل نہیں کیے گئے ہیں۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اے پی ٹی ایم اے) نے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک کو لکھے گئے خط میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے میٹنگ کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ملک میں صنعتی عدم استحکام کو روکا جاسکے۔ اپٹما نے 13 جولائی 2024 کو ریاستی وزیر کو خط لکھا جس کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری نے برآمدات پر ٹیکس میں اضافے کا معاملہ یہ کہتے ہوئے اٹھایا کہ برآمدات پر 1 فیصد فکسڈ ٹیکس کے نظام سے 2 فیصد ایڈوانس ٹیکس کی جانب منتقلی جو کہ آمدنی پر 29 فیصد حتمی ٹیکس کے مقابلے میں ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے، نیز اضافی 10 فیصد سپر ٹیکس، صنعت، خاص طور پر برآمد پر مبنی یونٹس کے لیے ناقابل عمل ہے۔