بنگلادیش،طلبہ احتجاج میں شدت،مزید70ہلاک، کرفیو نافذ ، فوج طلب

21 جولائی ، 2024

کراچی (نیوز ڈیسک، خبر ایجنسیاں)بنگلادیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کے مظاہروں میں ہلاکتوں کی کل تعداد 105ہوگئی ہے۔احتجاج میں شدت کےپیش نظر حکومت نے کرفیو نافذ کر کے فوج طلب کرلی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں کم و بیش 75 افراد ہلاک ہوئے جبکہ صرف ڈھاکا شہر میں 52افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق طلبہ کے احتجاج کے دوران رواں ہفتے اب تک کم از کم 105افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ احتجاج کرنے والے طلبہ نے گزشتہ روز وسطی بنگلا دیش کے ضلع نرسنگدی کی سینٹرل جیل پر حملہ کرکے قیدیوں کو رہا کردیا اور جیل کو آگ لگادی، پولیس ذرائع کے کہنا ہےکہ جیل سے رہا کروائے گئے قیدیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔ دوسری جانب اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زائد افراد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے اورکوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ سے جھڑپیں ہورہی ہیں۔طلبہ کا مطالبہ ہےکہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر دی جائیں اور صرف 6 فیصد کوٹہ جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیےمختص ہے اسے برقرار رکھا جائے۔ دوسری جانب بنگلادیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ’رضاکار‘ قرار دیا۔۔خیال رہے کہ بنگلا دیش میں ’رضاکار‘ کی اصطلاح 1971 کی جنگ میں پاکستانی فوج کا ساتھ دینے والوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ طلبہ کے احتجاج کو دبانے کے لیے بنگلہ دیش میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے، انٹرنیٹ کی بندش پر نظر رکھنے والے ادارے نیٹ بلاکس نے گزشتہ روز بتایا کہ بنگلا دیش بھر میں لگاتار دوسرے روز انٹرنیٹ بند ہے۔ غیرملکی میڈیا کےمطابق پولیس اور طلبہ کے درمیان کئی روز سے جاری جھڑپوں میں 104پولیس اہلکاروں اور 30صحافیوں سمیت ڈھائی ہزار سے زیادہ افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے پریس سیکرٹری نعیم الاسلام خان نے بتایا کہ حکومت نے سول اداروں کی مدد کیلئے فوج تعینات اور کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کے احتجاج سے پیدا ہونے والی صورتِحال کے باعث تمام اسکول اور یونیورسٹیاں بند ہیں۔ ملک میں ٹرین سروس، نیوز چینلز، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔