چین سے معاہدوں پر عملدرآمد میں تعطل برداشت نہیں کیا جائیگا،وزیراعظم

21 جولائی ، 2024
اسلام آباد( نیوز رپورٹر)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ، چین سے تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ہفتہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت دورہ چین میں ہوئے معاہدوں پر پیش رفت اور پاک چین تعاون کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں وزیرِ اعظم کو مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایاگیا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا،چین میں ایک ہزار طلباء کو سرکاری خرچ پر جدید زرعی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے بھیجنے کیلئے لائحہ عمل مکمل ہو چکا ہے،رواں تعلیمی سال کے آغاز پر طلباء کی پہلی کھیپ چین بھیجی جا رہی ہے،آئندہ کھیپ پاکستان میں چینی زبان سیکھنے کے بعد چین کی جدید زرعی یونیورسٹیوں میں بھیجی جائے گی جسکی منصوبہ بندی ہوچکی ہے۔ درآمدی کوئلے پر چلنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل بھی حتمی مراحل میں ہے،پاکستان میں کاروباری و سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے جلد بیجنگ میں چین کے تعاون سے ایک روڈ شو منعقد کیا جارہا ہے۔پاکستان میں چینی صنعتوں کی منتقلی کیلئے اجلاس کو ایک جامع روڈ میپ پیش کیا گیا۔ چینی ٹیکسٹائل، طبی و جراحی کے آلات، پلاسٹک اور چمڑے کی صنعتوں کو پاکستان میں منتقل کرنے کیلئے چینی کمپنیوں کے ساتھ اشترک کیا جائے گا،78 پاکستانی کمپنیوں نے ابتدائی طور پر چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی کیلئے اشتراک میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے،سرمایہ کاری بورڈ نے اس حوالے سے پیش رفت اور لائحہ عمل پر جامع رپورٹ پیش کی۔وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کے اس حوالے سے اقدامات اور سفارشات کی تعریف کی۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں و افسران کو پاکستانی کمپنیوں کو چینی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک میں ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد میں جنوبی کوریا کے تعاون سے 25
ارب روپے کی لاگت سے 12 منزلہ جدید آئی ٹی پارک رواں سال مکمل کیاجائے، آئی ٹی پارک کی تکمیل سے 10 ہزار ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے،آئی ٹی برآمدات میں 70 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا،اس منصوبے سے اکیڈیمیا، محققین،صنعت اور منصوبہ سازوں کے مابین ہم آہنگی پیدا ہوگی،نوجوانوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کریں گے،پاکستان کی ترقی کے لئے سب کو مل کر محنت کرنا ہوگی۔ ہفتہ کو اسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک منصوبے کا دورہ اور تعمیراتی کام کے جائزہ کے موقع پر وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا جنوبی کوریا کی کمپنی کو اس منصوبے کا 2022 میں کنٹریکٹ ایوارڈ کیاگیا ۔انہوں نے وزیر مملکت شیزا فاطمہ اور سیکرٹری آئی ٹی اور متعلقہ کمپنی سے کہا ہے کہ اسی سال اس جدید منصوبے کو مکمل کریں، یہاں پر آئی ٹی کمپنیوں کے 120 سے زائد دفاتر ہوں گے۔12 منزلہ عمارت میں ایک چھت تلے تمام سہولیات دستیاب ہوں گی،اکیڈیمیا کے ساتھ اس پارک کا قریبی تعلق ہوگا۔پروفیسر اور سٹوڈنٹس یہاں کا دورہ کریں گے ۔ان کی رہائش کے لئے یہاں گیسٹ ہائوس کا بھی انتظام کیا جائے گا، یہاں پر کمرشل،سپورٹس کی سہولیات ہوں گی، پاکستان بھر کی جامعات مستفید ہوسکیں گی۔ اس سنٹر کی بدولت 250 ای روزگار مراکز ملک بھر میں قائم ہوں گے۔یہ ایک جدید آئی ٹی پارک ہوگا جو انقلابی حیثیت کا حامل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا سب سے بڑا بجٹ 80 ارب روپے مختص کیا ہے۔ای اکانومی اور ای گورننس کے حوالے سے بات ہوئی ہے دو ہفتے بعد دوبارہ ملاقات میں اس کو ٹھوس شکل دیں گے، وزیر اعظم میڈیا ونگ سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک پاکستان کا بین الاقوامی معیار کے مطابق پہلا کیٹیگری 3 کا ٹیکنالوجی پارک ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچانا ہے تو دن رات محنت کرنا ہوگی،بذاتِ خود ہفتے اور اتوار کی چھٹی کو ترک کر دیا ہے،وزیراعظم کو اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کی تعمیر پر پیش رفت اور منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،ٹیکنالوجی پارک کا منصوبہ 14.9 ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔