ڈیفیمیشن بل پر کورٹ کا فیصلہ دونوں فریقین کو قبول کرنا ہو گا، عظمیٰ بخاری

21 جولائی ، 2024

لاہور(خصوصی نمائندہ) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے گوجرانوالہ یونین آف جرنلسٹس کی میزبانی میں جاری پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے تین روزہ ایگزیکٹو باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اپنی عقل اور سوچ کے مطابق ڈیفیمیشن بل بنایا ہے جو کہ لاء کورٹ میں چیلنج ہو چکا ہے‘ڈیفیمیشن بل پر کورٹ جو بھی فیصلہ کریگی دونوں فریقین کو قبول کرنا ہو گا۔ گوجرانوالہ میں کل ہونیوالے واقعہ کا مجھے ٹی وی سے علم ہوا جس کے بعد میں نے آئی جی پنجاب سے فوری طور پر رابطہ کیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی واقعے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا‘کل کے نا خوشگوار واقعہ پر میں آپ سے شرمندگی کا اظہار کرتی ہوں۔ ملک کے حالات بہت خراب اور کشیدہ ہیں، میں صحافی برادری کے حقوق کی آواز ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کسی ملک میں وزیر اعظم کے قد پر بات کرنے پر صحافی کو جرمانہ ہوا‘جس طرح یہ ملک چل رہا ہے ایسے ملک نہیں چلتے،پوری دنیا میں اظہار رائے کا ایک طریقہ کار موجود ہے‘ ہم پیکا کے خلاف پہلے بھی تھے اور اب بھی ہیں۔ ہمارے سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایسا اظہار رائے نہیں ،جیسا یہاں مانگا جا رہا ہے۔جو صحافت کی شکل میں سیاست کر رہے ہیں انکا ایجنڈا کوئی اور ہے،جو الزام لگائے اسکو الزام بھی ثابت کرنا ہو گا۔ قبل ازیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے جاری اجلاس میں آمد پر گوجرانوالہ یونین آف جرنلسٹس کے صدر میاں صبیح الرحمٰن،جنرل سیکرٹری شفقت عمران، سابق صدور گوجرانوالہ یونین آف جرنلسٹس و فیڈرل ایگزیکٹو ممبران پی ایف یو جے،راجہ حبیب، چوہدری یاسر علی جٹ، سینئر صحافی مظہر عباس اور دیگر یونین عہدیداروں نے صوبائی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا۔پی ایف یو جے کے صدر حافظ افضل بٹ ، سیکرٹری جنرل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس و صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری اور سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیّر علی نے ایگزیکٹو باڈی اجلاس میں شرکت پر صوبائی وزیر اطلاعات کا شکریہ ادا کرتے ہوئےمیڈیا کو درپیش مسائل پیش کیے۔