اسلام آباد ہائیکورٹ نےEOBIکیخلاف انٹرا کورٹ اپیل مسترد کردی

21 جولائی ، 2024

کراچی ( آن لائن ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن ( EOBI ) کے خلاف وزارت خزانہ کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کردی۔ای او بی آئی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ملازمین کی جانب اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے طویل قانونی جنگ میں واضح کامیابی خوش آئند ہے۔ اس سلسلہ میں ای او بی آئی کے سابق افسر تعلقات عامہ اسرار ایوبی نے بتایا کہ ماضی میں وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، حکومت پاکستان کے سیکریٹری اور ای او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے صدر خضر حیات خان نے انتقامی کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17 دسمبر 2015 ء کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بیک جنبش قلم ای او بی آئی کے ملازمین کے 8 قانونی الاؤسز ختم کر دیئے تھے جو ادارہ کے بورڈ آف ٹرسٹیز سے منظور شدہ تھے۔ جس کے نتیجہ میں ملازمین تنخواہوں کے ڈھانچہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا تھا۔اس صورت حال کے پیش نظر ای او بی آئی کے ملازمین جہاں زیب شفیق عباسی اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشنز اور دیگر پانچ ملازمین نے حصول انصاف کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن نمبر 651 / 2016 دائر کی تھی۔ جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کرنے کے بعد 30 ستمبر 2022 ء ای او بی آئی کے ملازمین کے حق میں 20 صفحات پر مشتمل بے نظیر فیصلہ دیا تھا۔ لیکن اس کے باوجود وزارت خزانہ کے فنانشل ایڈوائزر نے اس فیصلہ کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل نمبر ICA- 49 / 2023 دائر کردی تھی جسے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے 3 جولائی کو مسترد کردیا ہے۔