نئی لیبر حکومت کی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کی تیاری ، کام دینے والے بھی دھر لیے جائیں گے

22 جولائی ، 2024

لندن (سعید نیازی) نئی لیبر حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کرنے کے لیے کمر کس لی ہے اور رواں موسم گرما میں خصوصی کار واشز اور بیوٹی سیکٹر کے بعض حصوں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والوں کے علاوہ انہیں کام دینے والے ایمپلائرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ ہوم سیکریٹری یوویٹ کوپر نے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر سخت حیرانی ہوئی کہ تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے پر ایک ہزار سرکاری ملازمین کام کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ سمندر کے راستے برطانیہ آکر پناہ طلب کرنے والوں کو روانڈا بھیجنا گزشتہ ٹوری حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ تھا، جسے اقتدار سنبھالنے میں لیبر حکومت نے ختم کردیا تھا۔ یوویٹ کوپر کا کہنا ہے کہ امیگریشن انفورسٹمنٹ کے حکام کو تارکین وطن کا استعمال اور انہیں کام دے کر انسانی اسمگلنگ میں ملوث جرائم پیشہ گروپوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے ایمپلائرز کے خلاف ایکشن لینے کو کہہ دیا ہے اور حکومت غیر قانونی طور پر آنے والوں سے متعلق فوری فیصلہ کرکے انہیں محفوظ ممالک بھجوانے کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔ برطانوی عوام منظم اور کنٹرولڈ سیاسی پناہ کا نظام دیکھنا چاہتے ہیں، جہاں تنازعات اور ظلم سے بھاگ کر آنے والوں کی مدد کی جائے، وہیں جنہیں اس ملک میں رہنے کا حق نہیں انہیں تیزی کے ساتھ نکالا جائے۔ لیبر پارٹی نے بارڈر سیکورٹی کو اولین ترجیح قرار دے کر بارڈر سیکورٹی کمانڈ کے قیام کا وعدہ اپنے منشور میں بھی کر رکھا ہے۔ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ چھوٹی کشتیوں سے سمندر کے راستے آنے والوں کو روکنے میں کچھ وقت لگے گا۔ رواں برس تک 15,489افراد سمندر کے راستے برطانیہ داخل ہوچکے ہیں۔