بنگلہ دیشی سپریم کورٹ کا 93 فیصد ملازمتیں میرٹ پر دینے کا حکم ، حکومت کا خیر مقدم

22 جولائی ، 2024

ڈھاکا(جنگ نیوز) بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹے پر بھرتی سے متعلق ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ 93فیصد سرکاری ملازمتیں میرٹ پر دی جائیں جب کہ 5 فیصد سابق فوجیوں کے بچوں،ایک فیصداقلیتوں اورایک فیصد معذورافراد کے لیے مختص رہیں گے۔حکومت نے عدالتی فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کے حوالے سے عدالتی حکم پر جلد نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔دوسری جانب ملک میں سرکاری ملازمتوں کےکوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کو روکنےکے لیے لگائےگئےکرفیو میں توسیع کردی گئی جب کہ انٹرنیٹ اوراوورسیز کال سروسز بدستورمعطل ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت میں عدالت نے ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سرکاری ملازمتوں میں کوٹوں پر ہائی کورٹ کے حکم پرعمل درآمد روک دیا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روکا لیکن کوٹہ سسٹم مکمل ختم نہیں کیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 5 فیصد ملازمتیں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے بچوں کےلیے، 2 فیصد دیگرکیٹیگریزکےلیے مختص رہیں گی جبکہ 93 فیصد سرکاری ملازمتیں کوٹے کے بغیر میرٹ پر ہوں گی۔ بی بی سی کےمطابق بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ بحال کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت چیف جسٹس عبید الحسن کی سربراہی میں اتوار کی صبح تقریباً ساڑھے دس بجے اپیلٹ ڈویژن کے فل بنچ نے شروع کی اور دوپہر ڈیڑھ بجے فیصلہ سنایا۔کوٹہ بحال کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے اپیلٹ ڈویژن نے کہا ہے کہ اب سے سرکاری ملازمتوں میں 93 فیصد بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی۔ باقی سات فیصد میں سے پانچ فیصد آزادی پسند کوٹہ، ایک فیصد اقلیتی کوٹہ اور ایک فیصد معذور یا تیسری جنس کا کوٹہ ہوگا۔سپریم کورٹ نے کہا ہے حکومت اگر چاہے تو اس کوٹہ کی شرح میں اضافہ یا کمی کر سکتی ہے۔سپریم کورٹ نے حکومت سے اس سلسلے میں فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا بھی کہا ہے۔بنگلہ دیشی حکومت نے کوٹہ سے متعلق اپیلٹ ڈویژن کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔فیصلے کے بعد ردعمل میں وزیر قانون انیس الحق نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اپیلٹ ڈویژن کا یہ فیصلہ انتہائی دانشمندانہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم کے مطابق جلد از جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کےکوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کو روکنےکے لیے لگائےگئےکرفیو میں توسیع کردی گئی، ڈھاکا کی سڑکوں پر سیکورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہلاک افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 150 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ حکومت کی ہدایت پر انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسج اور اوورسیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہیں ، تعلیمی ادارے اور دفاتر بھی بند ہیں۔