لندن (پی اے) برطانیہ کے مفت علاج کے محتاج گھر مالی بحران کا شکار ہیں, مالی وسائل کی کمیابی کی وجہ سے سہولتوں میں کٹوتی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ برطانیہ کے کم وبیش200محتاج گھروں کی نمائندگی کرنے والے ادارے Hospice UK کا کہنا ہے کہ اس شعبے کو گزشتہ 20سال کے بدترین مالی بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ سال کم وبیش 20فیصد محتاج گھروں نے اپنی سروسز میں یا توکٹوتی کردی تھی یا کٹوتی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، اس کے معنی یہ ہیں کہ مریضوں کیلئے بستروں کی تعداد کم کردی جائے گی۔ اسٹاف کی چھانٹی کی جائے گی اور کمیونٹی سروسز محدود کردی جائیں گی، یعنی اب جاں بلب مریضوں کی ان کے گھروں پر دیکھ بھال کیلئے جانے والے عملے کی چکر کم لگیں گے۔ Hospice UK کا کہنا ہے کہ غریب مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت پہنچانے والے محتاج گھروں پر دبائو بہت بڑھ گیاہے اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی فنڈنگ بڑھتے ہوئے اخراجات کے مطابق نہیں رہے، اب اس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ارکان پارلیمنٹ کو لکھیں کہ وہ حکومت کی امداد میں اضافہ کرائیں۔ Hospice UK کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ بہت سے محتاج گھروں میں چھانٹیاں شروع کردی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں قائم محتاج گھروں کیلئے فنڈ جمع کرنا بھی بہت مشکل ہے کیونکہ علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والے محتاج گھروں میں خدمات کی کٹوتی کے بعد این ایچ ایس میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سائوتھ ایسٹ ہیمپشائر کے ایک Hospice کی چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ آمدنی اور خرچ کا فرق بہت بڑھ گیا ہے، ہم نے فوری اضافی فنڈنگ حاصل کرنے کیلئے این ایچ ایس کمشنر سے ملاقات بھی کی تھی لیکن بدقسمتی سے فوری طورپر اضافی فنڈنگ کے آثار نظر نہیں آتے۔ ایسی صورت میں سروسز میں کمی اور اسٹاف کی چھانٹی کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ کار نہیں ہے۔ ایک اور ادارے کے چیف ایگزیکٹو نے بتایا کہ وسائل کی وجہ سے ہم 6 بستر کم کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ ہمارے یہاں گنجائش 12 مریضوں کو رکھنے کی ہے، اس کے باوجود ہم اب بھی ایک ملین پونڈ کے خسارے میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ہسپتالوں میں مرنا نہیں چاہتے جبکہ اب بستر مرگ کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کو سہولتیں پہنچانا مشکل ہو رہا ہے۔ ہیلتھ اور سوشل کیئر ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے معاشرے کے خواہاں ہیں جہاں ہر فرد اس کی فیملی اور اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو مرض کی تشخیص سے موت تک اعلیٰ درجے کی دیکھ بھال کی سہولت حاصل ہو۔ہم جانتے ہیں کہ ہمارا دیکھ بھال کا نظام اور کیئر سسٹم اس ضمن میں اہم کردار ادا کررہا ہے، ہم سوشل کیئر کے بحران پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کیلئے کیئر ورکرز کے ساتھ نئی ڈیل کے ذریعے کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور اب ہم نیشنل کیئر سروس شروع کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، جس کے ذریعے پورے ملک میں لوگوں کو دیکھ بھال کی سہولت حاصل ہوسکے گی۔
ا ولڈہم پاسبان صحابہ برطانیہ کے چیئرمین محمد عمر توحیدی نے کہا ہے کہ فاتح عرب و عجم سیدنا معاویہ بن ابو سفیان...
پیرس میاں نواز شریف کے وژن کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبہ کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ یہ...
ویانامسلم لیگ ن آسٹریا کے صدر چوہدری علی شرافت نے روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا کہ...
اوسلوسفیر پاکستان ناروے سعدیہ الطاف قاضی نے صحافی ناصر اکبر کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی مبارک باد دی اور...
برازیلیا برازیل میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث10سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق...
لندن ایک85سالہ خاتون برینڈا گنتھر عرف لالی پاپ لیڈی 40سال کی ملازمت کے بعد ریٹائر ہوگئیں۔ برینڈا گنتھر عرف...
مانچسٹرانگلینڈ میں ہونیوالے ٹیسٹوں اورنمونہ جات میں پینے والے پانی کے کیمیکلز آلود ہونے کی تصدیق کے بعد...
سیول یوکرین جنگ میں روس کی جانب سے لڑنے والے شمالی کوریا کے تقریباً 300 فوجیوں کی ہلاکت کا انکشاف ہوا ہے۔ جنوبی...