لندن( جنگ نیوز)جموں وکشمیرتحریک حق خودارادیت نے نئے برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمرکو یادداشت پیش کی ہے جس میں زوردیاگیاکہ لیبرحکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند،دیرینہ تنازع حل کرائے،کشمیری قیدیوں اورنظربندوں کی رہائی،یٰسین ملک کی پھانسی رکوانے کے لیے کرداراداکرے۔یہ یادداشت راجہ نجابت کی زیرقیادت وفدنے ڈائوننگ سٹریٹ میں پیش کی ،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران وفدمیں شامل یبی ابراہمزایم پی نے کہاکہ یادداشت میں کیے گئے مطالبات سے ہم متفق ہیں۔ تفصیلات کےمطابق جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل نے نئے برطانوی وزیر اعظم کو پہلی یاداشت پیش کر دی۔ آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے عہدیداروں اور تحریکی عہدیداروں نے مشترکہ طور پر ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ لندن میں برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے نام ایک یاداشت پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ برطانوی حکومت مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لئے بنیادی کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروا کر وہاں کے نظر بند اور قید سیاستدانوں کو رہا کرائے۔ بھارت کی جانب سے یٰسین ملک کو پھانسی دینے کی سزا کے خلاف برطانوی حکومت آواز بلند کرے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے کے لئے لیبر پارٹی کی نئی حکومت اپنا کردار ادا کرے۔جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چیئر مین راجہ نجابت حسین، ستارہ ء پاکستان کی قیادت میں چھ اراکین پارلیمنٹ اور تحریکی عہدیداروں کے وفد نے منگل کے روز ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ لندن جا کر نئے برطانوی وزیر اعظم کو پہلی یاداشت پیش کی جس میں ان سے متعدد مطالبات کئے گئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئر پرسن ڈیبی ابراہمز ایم پی نے کہا کہ کہ لیبر پارٹی کی نئی حکومت کو تحریکی عہدیداروں کی جانب سے کشمیری عوام کی جانب سے جو یاداشت پیش کی گئی ہے اس کے ساتھ ہم مکمل طور پر متفق ہیں بلکہ اسی طرح کے مزید اقدامات کرنے کے لئے میں نے وزارت خارجہ میں ساوتھ ایشیا کے امور کے متعلقہ انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ کیتھرین ویسٹ کے ساتھ ملاقات بھی کی ہے، انہیں کشمیریوں کا نقط نظر بھی پہنچایا ہے اور بہت جلد آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ تمام کشمیری تنظیموں اور نئے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر تحریک آزاد ی کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کروانے کے لئے اپنی جدو جہد کو تیز کرے گا۔ اس موقع پر شیفیلڈ سے منتخب 2 اراکین برطانوی پارلیمنٹ اولیویا بلیک اور ابتسام محمد نے بھی نہ صرف یاداشت پر اپنے دستخط کئے بلکہ تحریکی عہدیداروں اور آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے عہدیداروں کو یقین دلایا کہ وہ مسئلہ کشمیر کےمنصفانہ و پر امن حل اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے بھرپور معاونت کریں گے اور آئندہ ہونے والی کشمیر کانفرنسوں اور کشمیر سیمینارز میں بھی اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ اس موقع پر آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے سیکرٹری لارڈ قربان حسین نے کہا کہ آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ عرصہ دراز سے کشمیریوں کا نقط نظر کشمیریوں کی آواز برطانوی پارلیمنٹ کے اندر پارلیمنٹ کے باہر اور ہر موثر پلیٹ فارم پر بلند کرنے میں سرگرم عمل رہا ہے اور اب لیبر پارٹی کی نئی حکومت سے بھی توقع کرتے ہیں کہ لیبر پارٹی میں اکثریتی لوگ کشمیر اور پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان لوگوں نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے مگر مسئلہ کشمیر تمام سیاسی جماعتوں کا مسئلہ ہے اور وہ اپنی پارٹی کے اندر بھی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے اندر کام کرنے والے کشمیریوں اور پاکستانیوں سے اپیل کریں گے کہ وہ اپنے اپنے نئے منتخب شدہ ممبران برطانوی پارلیمنٹ کو اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ نہ صرف آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کا حصہ بنیں بلکہ مسئلہ کشمیر کو حق خود ارادیت اور انسانی حقوق کے تناظر میں حل کروانے میں معاونت کرنے کے لئے آمادہ کریں اور ہر حلقے ہر شہر میں کشمیری منظم اور متحد ہو کر اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ اس موقع پر ڈاکٹر افضل خان ایم پی نے کہا کہ انہوں نے اپنے حلقے کے اندر اپنی پارٹی کے اندر اپنے ہم خیال ممبران برطانوی پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر ماضی میں بھی مسئلہ کشمیر پر تحریکی عہدیداروں کا بھرپور ساتھ دیا ہے اور آج بھی لیبر پارٹی کی نئی حکومت کو یادداشت پیش کرنے کے موقع پر بھی نہ صرف موجود ہیں بلکہ راجہ نجابت حسین کی کوششوں اور کاوشوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ محمد یٰسین ایم پی نے کہا کہ بحیثیت کشمیری میں سمجھتا ہوں کہ ریاست جموں وکشمیر کے تمام عوام کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ریاست جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کے لئے بات کریں۔ بعد ازاں تحریکی عہدیداروں نے لیبر فرینڈز آف کشمیر کی جانب سے نئے منتخب ہونے والے ممبران برطانوی پارلیمنٹ کے اعزاز میں دیئے گئے عصرانے میں شرکت کی جس میں میئر آف لندن صادق خان، مڈل ایسٹ کے متعلقہ برطانوی حکومت کے وزیر، فلسطین کے ایمبیسیڈر، شام، ترکی اور عراق کے سفارت کاروں، تیس سے زائد ممبران برطانوی پارلیمنٹ اور درجنوں فرینڈز آف فلسطین نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر تحریکی عہدیداروں کے وفد نے مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے کونسلر یاسمین ڈار کی سربراہی میں انہیں نہ صرف دعوت دی کی وہ ہماری کشمیرکے حوالہ سے مستقبل میں ہونے والی تمام تقریبات میں شرکت کریں بلکہ اس بات پر بھی زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کی طرح مسئلہ کشمیر کو بھی مڈل ایسٹ کے ایمبیسیڈر ز اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور مڈل ایسٹ کی حکومتوں اور برطانوی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہونی چاہیے۔ اس موقع پر لارڈ قربان حسین سیکرٹری APPKG، راجہ نجابت حسین، ستارہ ء پاکستان، بانی چیئرمین جموں کشمیر تحرسیک حق خود ارادیت انٹرنیشنل، لیبر پارٹی کے سابق راہنما جیریمی کوربن ایم پی، ڈیبی ابراھمز ایم پی چیئر پرسن آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ، ریچل ہوپکنزوائس چیئرمین APPKG، گیرتھ سنیل ایم پی،نِک ڈیکن ایم پی، جیمز فریتھ ایم پی، ڈاکٹر زبیر احمد ایم پی، کونر رینڈ ایم پی، ایلسی بلنڈیل ایم پی، ڈیوڈ ویلیمز ایم پی، ڈاکٹر الیسن گارڈنر ایم پی، عدنان حسین ایم پی، بیرسٹر محمد ایوب ایم پی، محمد اقبال ایم پی، صدر ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ مزمل ایوب ٹھاکر، کونسلر یاسمین ڈار چیئر پرسن انٹرنیشنل لابی آن کشمیر، کونسلر نائلہ شریف چیئرپرسن JKSDMI-UK، ذیشان عارف صد ر یوتھ ونگ JKSDMI، ممبر ایگزیگٹو کمیٹی پروفیسر تیمور شفیق، کونسلر تیمور طارق ڈپٹی لیڈر بری کونسل و دیگر شریک تھے۔