سیاسی جماعتوں کا انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے کیس پر فیصلہ محفوظ

25 جولائی ، 2024

اسلام آباد( نمائندہ جنگ)الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ الیکشن اخراجات کیتفصیلات جمع نہ کرانے کے معاملہ کی سماعت ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے کی۔عوامی نیشنل پارٹی ، موو ان پاکستان ، پیپلز مسلم لیگ پاکستان، پاکستان عوامی راج، عوامی جمہوری پارٹی پاکستان ، حق دو تحریک بلوچستان ، پاکستان پیپلز لیگ نے اتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کرائی۔اے این پی کے میاں افتخار اور حسین شاہ سے کافی بار رابطہ کیا گیا لیکن جماعت عمل درآمد میں ناکام رہی،مووان پاکستان سے ان کے نمبرز پر رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا ۔ پیپلز مسلم لیگ نے کہا کہ انہوں نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا، اس لیے اخراجات نہیں ہوئے۔حق دو تحریک بلوچستان نے کہا کہ انہوں نے 28 جون کو تفصیلات بھیج دیں لیکن وہ موصول نہیں ہوئیں۔حکام نے بتایا کہ انتخابات میں تو پارٹیوں نے اشتہار دیا کہ جس امیدوار نے ٹکٹ لینی ہے وہ درخواست کرے۔ 149 جماعتوں نے انتخابات میں حصہ لیا اور انہیں الیکشن کمیشن انتخابی نشان دیا،7 جماعتوں نے تا حال الیکشن اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں،بعض جماعتیں کہہ رہیں کہ ہم نے مہم نہیں چلائی تو ہم کیوں تفصیلات جمع کرائیں،ان جماعتوں نے انتخابی نشان لیا،ان جماعتوں نے پھر الیکشن نشان کیوں لیا،آزاد امیدواروں کے پاس پارٹی میں شمولیت کے لیے تین دن ہوتے تھے اب پندرہ دن ہو گئے ہیں،اب قانون تو چلا گیا۔حکام نے بتایا کہ الیکشن اخراجات جمع نہ کرانے پر ان 7جماعتوں سے انتخابی نشان واپس ہونا چاہیے۔ممبر کمیشن نے کہا کہ ہم انہیں آخری شوکاز نوٹس دے دیتے ہیں۔ حکام الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ان جماعتوں کو پہلے ہی شو کاز نوٹس دیا جا چکا ہے۔سردار رضا نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد جن جماعتوں نے اخراجات جمع نہیں کرائے ان کا انتخابی نشان واپس لینا واحد راستہ ہے۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔