مظفراباد( جنگ نیوز) مون سون شروع ہوتے ہی شہر اقتدار مظفرآباد سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے۔ محکمہ صحت عامہ کی نااہلی یا پھر مبینہ غفلت ہسپتالوں میں ایمرجنسی تک نافذ نہ ہو سکی۔پیٹ کی بیماریوں سمیت الٹی،پیچس،ہیضہ اور دیگر موسمی بیماریوں کی وجہ سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہو کر رہ گئے۔ شہر کے علاوہ گاؤں کے چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں ادویات ناپید جبکہ ڈاکٹر غائب۔ عوام کو دور دراز علاقوں سے مظفراباد ریفر کرنے کا سلسلہ عروج پر پہنچا دیا گیا۔ ٹی ایچ کیو، بی ایچ کیو اور دیگر چھوٹے ہسپتال صرف نام تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ مون سون کے موسم میں ہر سال کئی امراض اداروں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے پھوٹ پڑتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی ایک مریض جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں اور بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا رش بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے ان ہسپتالوں میں بھی مریضوں کی بہترین دیکھ بھال نہیں ہو پاتی۔ عوامی سیاسی سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے نواحی علاقوں میں قائم ہسپتالوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں اور وہاں ڈیوٹی پر مامور عملے کی حاضری اور ڈاکٹرز کی حاضری کو یقینی بنایا جائے اور ان چھوٹے ہسپتالوں کو بھی بروقت ادویات مہیا کی جائیں تاکہ عوام کو ابتدائی اطبی امداد اپنے گھروں کے قریب حاصل ہو سکے اور وہ مظفرآباد یا بیرون آزاد کشمیر علاج معالجہ کی غرض سے سفری مسائل سے دوچار نہ ہوں۔دارالحکومت مظفرآباد میں صرف دو ہسپتال سی ایم ایچ اور امبور ہیں مگر آبادی بہت زیادہ ہے جس کے لیے تقریبا چار ہسپتال بھی کم ہیں ان دونوں ہسپتالوں پر ڈویژن مظفرآباد کے علاوہ پاکستان اور قرب و جوار کے دیگر صوبوں سے بھی لوگوں کی اکثریت علاج معالجہ کے لیے آتی ہے اور ان ہسپتالوں سے مستفید ہوتے ہیں۔ ایسے میں مظفرآباد میں ایک اور بڑے ہسپتال کی اشد ضرورت ہے جس کی جانب حکومت توجہ دے۔
جہلم ویلی ایس پی جہلم ویلی مرزا زاہد حسین کی زیر صدارت ماہانہ کرائم میٹنگ کا انعقاد ہوا، میٹنگ میں ایس ڈی پی...
مظفرآباد دارالحکومت آزاد کشمیر میں مختلف تعلیمی اداروں صحت کے مراکز اور ہسپتالوں میں گزشتہ روز دس اکتوبر...