بیورو کریٹس کیلئے نیا الیکٹرانک پرفارمنس ایوالیوشن سسٹم لانے پر غور

25 جولائی ، 2024

انصار عباسی


اسلام آباد :… اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سویلین بیوروکریٹس کی کارکردگی، آؤٹ پٹ اور ساکھ کا درست جائزہ لینے کیلئے ایک الیکٹرانک پرفارمنس ایوالیوشن سسٹم متعارف کرانے پر غور کر رہا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ نظام اس لیے تشکیل دیا جا رہا ہے تاکہ حکام بالا، رپورٹنگ افسران اور کاؤنٹر سائن کرنے والے افسران کے ذریعے سرکاری ملازمین کی کارکردگی کا درست جائزہ لیا جا سکے۔ اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن متعلقہ افسر کی کارکردگی، آؤٹ پٹ اور دیانتداری کے متعلق جائزے کیلئے براہ راست رپورٹنگ آفیسر اور کاؤنٹر سائن کرنے والے افسر سے الیکٹرانک ذرائع سے رجوع کرے۔ کہا جاتا ہے کہ الیکٹرانک پرفارمنس ایویلیوایشن سسٹم سرکاری ملازمین کے اس بڑھتے رجحان کی روک تھام میں موثر ثابت ہوگا جس کے تحت وہ اپنے براہِ راست بالا افسر سے اپنی اے سی آر حاصل کرتے ہیں۔ کارکردگی کی یہ جانچ رپورٹس، جنہیں عموماً سالانہ خفیہ رپورٹس (اے سی آر) کہا جاتا ہے، تمام سرکاری ملازمین کی ترقیوں اور تقرریوں کے حوالے سے اہم تصور کی جاتی ہیں۔ تاہم، برسوں سے اے سی آر لکھنے کا نظام افادیت کھو چکا ہے کیونکہ سرکاری ملازمین کی ایک بڑی تعداد کے معاملے میں اے سی آر متعلقہ افسران اور ان کے اعلیٰ افسران کے درمیان تعلقات کی بنیاد پر لکھی جاتی ہیں۔ کئی معاملات ایسے ہیں جن میں یہ اے سی آرز تعلقات کی بنیاد پر افسر [جس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہوتا ہے] کی خواہش کے مطابق لکھی جاتی ہیں، حالانکہ دیگر صورت میں انہیں خفیہ ہونا چاہئے۔ نقائص سے پر کارکردگی کے جائزے کا نظام حکومت کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے سی آر کے نظام کو تبدیل کرنے پر غور کرنے کا مقصد بیوروکریٹس کی کارکردگی اور ساکھ کے متعلق منصفانہ اور معروضی جائزہ لینا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس)، پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی)، آفس مینجمنٹ گروپ (او ایم جی) اور سیکرٹریٹ گروپ سے تعلق رکھنے والے افسران کے اے سی آر سسٹم کا جائزہ لے رہا ہے۔