ڈونلڈ ٹرمپ کی نائب صدر کے ساتھ کام کرنے کی مشترکہ راہ نکال لوں گا،ڈیوڈ لیمی

25 جولائی ، 2024

لندن (پی اے) وزیر خارجہ برطانیہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ کام کریں گے۔بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں جے ڈی وینس سے متعدد مرتبہ مل چکا ہوں، ہمارے کام کا ایک ہی پس منظر ہے جن میں فیملیز میں نشے کی لت کامسئلہ بھی شامل ہے، ہم نے اس موضوع پر کتابین لکھی ہیں ،ہم نے اس مسئلے پر گفتگو کی ہے اور ہم دونوں عیسائی ہیں اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ میں جے ڈی وینس کے ساتھ کام کرنے کی مشترکہ راہ تلاش کرلوں گا، انہوں نے کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ماضی میں نیو نازی ہمدرد کہے جانے کے باوجود ان کے ساتھ بھی کام کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کوئی ایسا شخص تلاش کریں جو ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کچھ نہ کہتاہو۔ انہوں نے کہا کہ جے ڈی وینس ٹرمپ کے سیاسی کیریئر کی ابتدا میں ان کے بارے میں بھی بہت کچھ کہتی رہی ہیں، انہوں نے انہیں مکمل فراڈ، اخلاقی طور پر تباہ اور امریکہ کا ہٹلر تک قرار دیا تھا، انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سے ری پبلکنز سے بات کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی چمڑی بہت موٹی ہے،بڑھتی ہوئی دنیا میں قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد کے تحت میں ان کے ساتھ کام کروں گا اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی انہیں قائل کرنے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا گزشتہ دنوں بورس جانسن نے ملاقات کے دوران مجھے ری پبلکنز کی خامیوں اور خوبیوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا، انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بورس جانسن نے وزیراعظم کیئر اسٹارمر کو بھی اپنے منصوبے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہوگا لیکن مجھے اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے، اس سوال پر کہ کیا بورس جانسن کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اچھی بات ہے، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام سابق وزرائے اعظم برطانیہ کے قومی مفاد میں ہی بات کریں گے اور ہمیں نہیں کاٹیں گے، وزیراعظم کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ بورس جانسن ایک عام فرد ہیں، اس لئے انھیں اس ملاقات میں نہیں بلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی گہری دوستی ہے اور وزیراعظم واضح کرچکے ہیں کہ امریکی عوام جسے بھی صدر منتخب کریں وہ اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ اس ہفتے کے اوائل میں ڈپٹی وزیراعظم انجیلا رینر نے کہا تھا کہ ماضی میں جے ڈی ونس بہت سی مزیدار باتیں کرچکے ہیں اور اگر ڈونلڈ ٹرمپ جیت جاتے ہیں تو وہ ان سے اور ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے کی منتظر ہیں۔