بڑھتی ہوئی آبادی سنگین مسئلہ ، مرد و خواتین میں یکساں شعور بیداری کی ضرورت ، میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کا سیمینار

25 جولائی ، 2024

لاہور (رپورٹ عیشہ آصف) ماہرین نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی سنگین مسئلہ ہے،مرد و خواتین میں یکساں شعور بیداری کی ضرورت ہے، بڑھتی ہوئی آبادی ملکی معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہے،مسئلے کے حل کے لئے حکومتی سطح پر سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے،سکلڈ بیسڈ ایجوکیشن کی ضرورت ، جرائم میں اضافے کی بھی بڑی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کم مل رہے ہیں ۔ یو این ایف پی اے اور میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز) کے زیر اہتمام بعنوان "بڑھتی ہوئی آبادی-- مسائل اور وسائل" کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت ثمن رائے (ڈائریکٹر جنرل محکمہ بہبود آبادی حکومت پنجاب) نے کی۔ تلاوت قرآن پاک کی سعادت محمد خلیق حامد قادری نے حاصل کی۔ حرف آغاز ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ بہبود آبادی حکومت پنجاب ڈاکٹر نائلہ الطاف نے کیا۔ مقررین میں پرنسپل سمز چیف ایم ایس سروسز ہسپتالپروفیسر ڈاکٹر زہرہ خانم، وائس چانسلر آف ہوم اکنامکس یونیورسٹی پرپروفیسر ڈاکٹر فلیحہ زہرہ کاظمی، میڈیسن ڈائریکٹر آف چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان،پرنسپل آف لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی ڈاکٹر اقصی شبیر ،پرنسپل آف لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی، ہیڈ آف سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ ایل سی ڈبلیو یو پروفیسر ڈاکٹر آمنہ معظم ، سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر روبینہ ذاکر ، ڈاکٹر منیبہ افتخار (ماس کوم ڈیپارٹمنٹ لاہور کالج)، سعدیہ مجید (ہیڈ آف میڈیا سٹڈی یونیورسٹی آف سائؤتھ ایشیاء)، ڈاکٹر نوید اقبال (ماس کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ ایل سی ڈبلیو یو) جبکہ حرف تشکر حسنہ چیمہ (صوبائی کوآرڈینیٹر یو این ایف پی اے) نے ادا کیا۔ میزبانی کے فرائض واصف ناگی نے ادا کئے۔ ثمن رائے نے کہا ہم آبادی میں اضافے اور ہمارے وسائل، ماحولیات اور انسانی بہبود پر اس کے اثرات سے نمٹنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ اس دن پر ہم خاندانی منصوبہ بندی اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور آبادی میں اضافے کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نائلہ الطاف نے کہا آبادی میں تیز رفتار اضافہ ترقی کے لئے کی جانے والی کوشش کو بے اثر کر دیتا ہے حکومت اس دیرینہ مسئلے کے حل کے لئے سنجیدہ کوشش شروع کر رہی ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر زہرہ خانم نے کہا ہم اس مسئلے کو سنگین سمجھ ہی نہیں رہے، بڑھتی ہوئی آبادی بہت سے نئے مسائل کو جنم دے رہی ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر فلیحہ زہرہ کاظمی نے کہا ہمارے علماء حضرات عوام کی تربیت میں رہنمائی کرسکتے ہیں ۔ پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے کہا پاکستان اگلے 10 سے 12 سال میں آبادی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر آجائے گا جو کہ امریکہ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے ۔ ڈاکٹر اقصیٰ شبیر نے کہا پاکستان میں اگر ہم آبادی کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں توصرف خواتین کی تربیت کرنا لازم نہیں بلکہ مرد حضرات کو بھی باور کرایا جائے کہ آبادی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر آمنہ معظم نے کہا بڑھتی ہوئی آبادی ایک سنگین مسئلہ ہے یہ ملک کی ترقی میں منفی کردار ادا کر رہا ہے ۔ ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہا کہ آبادی ہمارے ملکی ترقی میں منفی مشکلات پیدا کر رہی ہے اگر ایک جوڑا دو بچے بھی پیدا کرے تب بھی آبادی کنٹرول کرنا مشکل ہے ہمیں سکلڈ بیسڈ ایجوکیشن کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر منیبہ افتخار،سعدیہ مجید ، ڈاکٹر نوید اقبال اور واصف ناگی نے کہا کہ ہم اس مسئلے کو آگاہی یا سیمینارز وغیرہ جو کچھ بھی کر لیں قابو نہیں پا سکتے جب تک لوگوں میں شعور نہیں ہوگا،رائم میں اضافے کی بڑی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔ تعلیمی اداروں اورعلما ء حضرات کو آبادی کو روکنے کے حوالے سے آگاہی پھیلانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔