وفاقی محتسب کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل اور کنسلٹنٹ پر مشتمل معائنہ ٹیم نے مظفرآباد میں آزاد جموں و کشمیر محتسب کے دفتر میں کھلی کچہری کے دوران وفاقی سرکاری اداروں کے خلاف شکایات سنیں، وفاقی محتسب کہ معائنہ ٹیم نے مظفرآباد میں نادرا، پاسپورٹ آفس، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پاکستان پوسٹ آفس کےدفاتر کا دورہ بھی کیا اور موقع پر موجود افراد سے وفاقی اداروں کے خلاف شکایات سنیں اور وفاقی اداروں کے متعلقہ افسران کو موقع پر ہی مسائل کے حل کی ہدایات جاری کیں، وفاقی محتسب کی ٹیم نے متعلقہ وفاقی اداروں کو کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جانیں، معائنہ ٹیم نے دیگر دور افتادہ علاقوں میں بھی مانیٹرنگ سسٹم کو موثر بنانے کے عزم کا اظہار کیا، آزاد کشمیر کے عوام نے وفاقی محتسب کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ تاریخ میں پہلی بار وفاقی محتسب کی ٹیم کا آزاد کشمیر میں وفاقی اداروں کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات قابل ستائش ہیں، وفاقی محتسب کی ٹیم سے پنشنرز ایسوسی ایشن کے وفد نے شکایت کی کہ بیوہ، بیٹی اور بہو کی پنشن بند کرنے اور پنشن کے بقایا جات ادا نہ کرنے پر آزاد کشمیر کے محکمہ مالیات، اکونٹنٹ جنرل سے باز پرس کی جائے، جس پر وفاقی محتسب کی ٹیم نے ان شکایات کو آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری کو بھیجنے اور ان شکایات کا ازالہ کر نے کی ہدایت کی، حال ہی میں وفاقی اداروں سے متعلقہ شکایات کیلئے وفاقی محتسب اور بینکنگ محتسب کے علاقائی دفاتر مظفرآباد میں قائم کئے گئے ہیں جس کیلئے حکومت آزاد کشمیر نے سرکاری دفتری مکانیت فراہم کی ہے۔ پاکستان میں وفاقی محتسب، بینکنگ محتسب، ٹیکس محتسب، انشورنس محتسب اور محتسب برائے تحفظ خواتین شامل ہیں اور ان ادارہ جات کو 2013میں فیڈرل انسٹیٹیوشنل ریفارمز ایکٹ کے ذریعہ مزید فعال کیا گیا ہے، وفاقی اور صوبائی محتسب کے دفاتر ڈویژنل سطح پر بھی قائم ہیں، پاکستان میں وفاق اور صوبائی سطح پر آزاد کشمیر سمیت محتسب کے 14ادارے کام کر رہے ہیں، وفاقی محتسب کی اعلیٰ سطح کی ٹیم کا آزاد کشمیر کا دورہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب آزاکشمیر میں احتساب کا ادارہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، آزاد کشمیر میں محتسب کے ادارے کو قائم ہونے32 سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اس ادارے کا قیام بذریعہ ایکٹ نمبر 14سال 1992میں عمل میں لایا گیا، آزاد کشمیر کا ادارہ محتسب آزاد کشمیر کے حکومتی اداروں اور محکمہ جات کی بد انتظامی کے خلاف بعد از تحقیقات سفارشات، فیصلہ جاری کرتا ہے جس کے خلاف صدر آزاد کشمیر کے پاس تیس ایام کے اندر اپیل دائر کی جاسکتی ہے، اس طرح آزاد جموں کشمیر میں محتسب کا ادارہ غریب اور مظلوم لوگوں کو مفت اور فوری انصاف فراہم کرنا ہے اور حکومت آزاد کشمیر کی گڈ گورننس کی پالیسی کو فروغ دینے میں اپنا فعال کردار ادا کرتا ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں محتسب کا ادارہ پاکستان کے دیگر محتسب کے13 اداروں سے اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کو ریاستی فلیگ کے ساتھ بین الاقوامی فورمز پر بھی آزاد جموں و کشمیر کی نمائندگی کرتا ہے۔ محتسب آزاد جموں کشمیر مختلف عالمی فورمز، ایشین اومبڈسمین ایسوسی ایشن (aoa)، انٹرنیشنل اومبڈسمین انسٹی ٹیوٹ (ioi)، آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن اومبڈسمین ایسوسی ایشن (oicoa) اور فورم آف پاکستان اومبڈسمین (fpo) کا باقاعدہ ووٹنگ ممبر ہے، ان حالات میں جبکہ آزاد کشمیر میں محتسب کا ادارہ پوری دیانتداری اور ایمانداری سے آزاد کشمیر کے غریب، مفلوک الحال اور مظلوم لوگوں کی داد رسی کرتے ہوئے ان کو مفت اور فوری سستا انصاف مہیا کر رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر آزاد کشمیر کے پرچم کے ساتھ ریاست جموں کشمیر کے مظلوم لوگوں کی نمائندگی کرتے ہوئے بھارت کے ہم پلہ بیٹھتا ہے تو آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم کو اس فعال اور متحرک ادارے کو ختم کرنے کی بجائے اس کو مزید مضبوط اور توانا بنانا چاہئے تاکہ اختیارات کا غلط استعمال کرنے والی بیوروکریسی کو لگام ڈالی جاسکے۔ بدقسمتی سے گزشتہ پانچ چھ ماہ سے ادارے کے سربراہ (ombudsman) محتسب کا تقرر نہیں کیا جارہا، صدر آزاد کشمیر نے موجودہ محتسب کی ایک سال کے توسیع کرنے کی منظوری دے رکھی ہے مگر بدنییت طاقتور حکومتی حلقے اور کرپشن مافیا کے گٹھ جوڑ نے اس توسیع کو روک رکھا ہے، گڈ گورننس اور دیانتدار حکومت کے دعویدار وزیراعظم کو محتسب آزاد جموں و کشمیر کے تقرر کو فوری طور پر عمل میں لانا چاہئے تاکہ آزاد کشمیر کے غریب عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے والا یہ ادارہ اپنا کام جاری رکھ سکے۔
کیا کسر باقی رہ گئی تھی کہ اب عمران خان کے چہیتے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور ایک گولی کے مقابلے...
اس پرچم کے سائے تلے ہم سب کچھ ہیں لیکن کیا ہم ایک ہیں؟ نہیں۔ کیوں؟ یہ سوال بار بار میرے ذہن میں آتا ہے یقیناً...
بیانوں اور خبروں کے مطابق ترقّی جاری و ساری ہے مالیمگر ہم ابتلا میں ہیں بدستور نہیں جاتی ہماری خستہ حالی
رشتہ ……مبشر علی زیدیمیاں، کہاں کام کرتے ہو؟ تنخواہ کتنی ہے؟لڑکی کے والد نے پوچھا۔اس سوال کی توقع ہونے کے...
گریٹ برٹن کی’’گریٹ نس‘‘کے ان دنوں یورپ میں بہت چرچے ہیں، یورپین اخبارات اپنے اداریوں اور تجزیوں میں...
فاقی وزارتِ موسمیاتی تبدیلی نے حال ہی میں وفاقی فلڈ کمیشن، وزارت آبی وسائل، یو ایس ایڈ، کوکا کولا فاونڈیشن...
ایران نے ردعمل کے طور پر اسرائیل پر میزائل حملہ کر کے اسرائیل کو بتا دیا کہ اب بھی وقت ہے کہ باز آ جاؤ، ایران...
دنیا تیسری جنگِ عظیم کے دہانے پر ہے ۔ مسلمان مولی گاجر کی طرح کٹ رہے ہیں، سوائے ایران ،مسلم ممالک مفادات کی...