آرمی چیف کے خلاف پروپیگنڈا ناقابل قبول، 9 مئی کو غدر مچانےوالا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے وارداتیں کررہا ہے، شہباز شریف

25 جولائی ، 2024

اسلام آ باد (نیوز رپورٹر) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کیخلاف پروپیگنڈہ ناقابل قبول ہے ، پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور انکے خاندان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے ، اس کیخلاف بند باندھنا ہوگا ، پاکستان کے مفادات کو بچانے کرنے کیلئے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، کسی صورت بھی مادر وطن اور افواج پا کستان کے خلاف کسی طور پر بھی ہم ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کر ینگے، مسلح افواج ہماری سرحدوں کے محافظ ہیں،انہوں نے اپنے خون سے وطن کی آبیاری کی ہے اور جان ہتھیلی پر رکھ پر سرحدوں کی حفاظت کی ہے، مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو ملک کی جڑیں ہلانے کی کوشش کی اور ملکی اداروں پر حملے کیے، 9مئی کو غدر مچانے والا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے وارداتیں کر رہا ہے، ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر پر افسوس ہے، یہ پاکستان کیخلاف ایک منظم سازش ہے،بدقسمتی سےتحریک طالبان پاکستان افغانستان کی سر زمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی میں استعمال کر رہی ہے،ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کیلئے پوری طرح تیار ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ معاملات امن اور مذاکرات سے طے ہوجائیں،خطے میں امن سے ہی ترقی و خوشحالی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی کابینہ نے 126ممالک کیلئے ویزہ فری سروس، خصوصی عدالتیں اور بینکنگ کورٹس نوٹیفائی کرنے کی منظوری دیدی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور 40 ہزار فلسطینیوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا ہے جن میں ہزاروں بچے شامل ہیں،ان دلخراش اور بدترین مظالم کی عصر حاضر میں مثال نہیں ملتی۔سلامتی کونسل کی منظور شدہ قرار دادوں اور عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اس عمل کو بدترین ظلم قراردیاگیا لیکن مجال ہے اسرائیلی حکومت پر اس کا تھوڑا سا بھی اثر ہوا ہو۔جب بھی کوئی نئی قرار داد منظور کی جاتی ہے اسرائیلی مظالم اتنے ہی بڑھ جاتے ہیں ان مظالم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جرمنی اور لندن میں ہمارے سفارتخانوں پر حملہ کئے گئے،یہ انتہائی افسوسناک واقعات ہیں،وزیر خارجہ نے اسکا فوری نوٹس لیا ہے۔ اپنے سفارتخانوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ متعلقہ ممالک کے سفیروں کو طلب کرکے ان سے شدید احتجاج کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے،کوشش کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کیا ہے اب اسکی منظوری بورڈ آف گورنرز نے دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوااور بلوچستان سمیت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔یہ پاکستان کے خلاف ایک منظم سازش ہے۔دہشت گردی کی لہر قابل افسوس ہے اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کی سرزمین استعمال ہورہی ہے۔اس حوالے سے ان سے مختلف فورمز پر بات ہوئی ہے۔ہم 40 سال سے ان کے پناہ گزینوں کی میزبانی کررہے ہیں۔ وہ ہمارے بھائی ہیں وہ یہاں رہیں،حالات سازگار ہونے پر واپس جائیں گے لیکن مہمان نوازی کا بدلہ یہ دیاجارہا ہے کہ انکی سرزمین سے ٹی ٹی پی پاکستان کیخلاف دہشت گردی کرے تو یہ قابل قبول نہیں ،وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سر مایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کیلئے 126 ممالک کیلئے آن لائن ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دیدی جسکے تحت ان ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے۔ ان 126 ممالک کے شہری ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنیٰ ہونگے۔ علاوہ ازیں تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کیلئے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لئے الگ سے سب-کیٹیگری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائیگا جو کہ آن لائن ویزا کے نظام کی نگرانی کریگا۔ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کے ہائی کورٹس اور وفاقی وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتیں اور بینکنگ کورٹس نوٹیفائی کرنے کی منظوری دے دی، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹس کا تجویز کردہ سپیشل کورٹ(Offences in Banks) اسلام آباد، ہائی کورٹ آف بلوچستان، کوئٹہ کا تجویز کردہ سپیشل کورٹس (Offences in Banks) کوئٹہ، ہائی کورٹ آف سندھ، کراچی کا تجویز کردہ سپیشل کورٹ (Offences in Banks) کراچی، لاہور ہائی کورٹ، لاہور کے تجویز کردہ سپیشل کورٹس (Offences in Banks-I & II) لاہور، سپیشل کورٹ (Offences in Banks)، ملتان اور پشاور ہائی کورٹ، پشاور کا تجویز کردہ بینکنگ کورٹ 1، پشاور تشکیل دیا جائے گا،یہ خصوصی اور بینکنگ عدالتیں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کام کریں گی۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان لاجسٹکس ، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ، واٹر ویسٹ مینجمنٹ، اربن گرین ڈویلپمینٹ، متبادل توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی،ذرائع نے کہا ہے کہ کابینہ میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ زیر غور آنا تھا تاہم اجلاس میں اس معاملے پر کوئی غور نہیں کیا گیا،ذرائع نے مزید بتایاکہ کابینہ اجلاس میں سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ بھی زیر غور نہیں آیا،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مظلوم فلسطینی بھائیوں بہنوں اور بچوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی ظلم وبربریت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ وفاقی کابینہ کی منظور کردہ قرارداد ” 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں معصوم بچے، خواتین، بزرگ، نوجوان ہر عمر اور طبقے سے تعلق رکھنے والے نہتے اور بے گناہ شہری شامل ہیں۔ شہری آبادی، ہسپتال، سکول، اقوام متحدہ ، میڈیا کے دفاتر اورورکر، صحافی کوئی بھی اسرائیلی بموں، گولیوں اور قتل عام کی بلا امتیاز مہم سے محفوظ نہیں۔ فلسطینی علاقے قبرستان اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ ایسی سفاکی، بربریت اور ظلم کی مثال حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ،وزیراعظم نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے بلندی ء درجات کی دعاء کی۔