سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی، سینیٹ قائمہ کمیٹی

25 جولائی ، 2024

اسلام آباد (خبر نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ سے زیر التوا مقدمات اور دیگر تفصیلات طلب کر لیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد 21 ہونی چاہئے ، تعداد کا فیصلہ کمیٹی کرے گی۔ قائمہ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔ بدھ کو سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سمیت وزارت اور اس سے منسلک محکموں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے بطور پرائیویٹ ممبر متعارف کرائے گئے ”سپریم کورٹ ججز ترمیمی بل 2023 (سیکشن 2 )“ پر تفصیل بحث کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس بل میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا نےکی تجویز دی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے ہی سینیٹر حامد خان نے بل کی مخالفت کی اور کہاکہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کچھ نہیں ہو گا۔ ایڈہاک ازم کی بھی مخالفت کرتا ہوں۔ سپریم کورٹ نے اندرونی ریگولیشنز کرنی ہیں، یہاں تو بنچز میں ججز کو پک اینڈ چوز کیا جاتا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نےکہا سپریم کورٹ میں کیسز کا بوجھ بڑھا مگر ججز وہی 17 ہیں۔ ہائیکورٹس میں ججز کی تعداد میں اضافے سے مقدمات کو نمٹانے کی رفتار بڑھی اور اپیلوں کا بوجھ سپریم کورٹ پر آ گیا۔سینیٹر انوشہ رحمن نے کہا سپریم کورٹ کو اپنے اختیارات کے اندر رہنا چاہئے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کتنی بڑھانی ہے ، یہ طے کرنے کیلئے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے کیسز کی تفصیل منگوا کر دیکھ لیں گے ، کیا پتہ 24 جج سپریم کورٹ میں درکار ہوں۔