ججزکو اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے اتھارٹی استعمال کرنا ہوگی،عمر ایوب

25 جولائی ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ جج صاحبان کو اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے اپنی اتھارٹی استعمال کرنا ہوگی،جماعت اسلامی بھی احتجاج کررہی ہے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں،ہمارا احتجاج پرامن ہوگا اور پورے پاکستان میں ہوگا، ہمارے اتحادیوں کی اپنی سوچ ہے مگر ہمارا ہدف ایک ہے، ہمارا ہدف ہے کہ نئے آزادانہ اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، یہ ضروری نہیں کہ نئے الیکشن کیلئے اسمبلی سے استعفے دیئے جائیں، تحریک انصاف پر پابندی نہیں لگے گی،رؤف حسن کی پارٹی سے تنخواہ لینے والی بات جھوٹ ہے، عطاء تارڑ کے رؤف حسن پر الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، بھوک ہڑتال ہم کررہے ہیں اس سے کسی کو کیا تکلیف ہے؟، ہم چار پانچ گھنٹے دھوپ میں بیٹھتے ہیں کسی کو تکلیف ہے تو آکر ہمارے ساتھ بیٹھ جائے، یقین ہے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر عملدرآمد ہوجائے گا،چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کریں گے۔درآمدات پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں مگر ایران سے لاکھوں ٹن پٹرولیم مصنوعات اٹک تک آجاتی ہیں۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ عمر ایوب نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے احتجاج کررہے ہیں،ہمارا احتجاج پرامن ہوگا اور پورے پاکستان میں ہوگا، تین کروڑ ووٹرز نے عمران خان کو پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، ہم نے تاریخ کے بڑے جلسے کیے ہیں آئندہ بھی کریں گے، حالات یہ ہیں کہ ریڑھی والا تحریک انصاف کا جھنڈا لگالے تو پولیس اسے پکڑلیتی ہے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادیوں کی اپنی سوچ ہے مگر ہمارا ہدف ایک ہے، ہمارا ہدف ہے کہ نئے آزادانہ اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، صاف و ستھرے مینڈیٹ کے بغیر سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئے گا، یہ ضروری نہیں کہ نئے الیکشن کیلئے اسمبلی سے استعفے دیئے جائیں، پاکستان میں جمہوری نظام نہیں کچھ اور ہی نظام ہے، کب کیا اور کیسے کرنا ہے یہ کارڈ ہم اپنے پاس رکھیں گے۔ عمر ایوب نے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی نہیں لگے گی، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے اور رہے گی، تحریک انصاف پرامن سیاسی جماعت ہے، کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگائی جائے تو نام بدل کر کام کرنے لگتی ہے، ہمارے لیڈر کو جیل میں ڈالا گیا، ہمیں دربدر کیا گیا، الیکشن سے پہلے ہمارا انتخابی نشان لے لیا گیا نتیجہ کیا ہوا ہم مزید اکثریت میں آگئے، وزیراعظم عمران خان کہہ کرہم اپنے لیڈر کو عزت دیتے ہیں۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ رؤف حسن کی پارٹی سے تنخواہ لینے والی بات جھوٹ ہے، عطاء تارڑ کے رؤف حسن پر الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہاں تو ہم پر موٹر سائیکل اور ایکسرے مشین چوری کے بھی الزامات لگائے گئے، بھوک ہڑتال ہم کررہے ہیں اس سے کسی کو کیا تکلیف ہے؟، میڈیا کی فرمائش پر تین بجے سے بھوک ہڑتال کی جاتی ہے، ہم چار پانچ گھنٹے دھوپ میں کیمپ میں بیٹھتے ہیں کسی کو تکلیف ہے تو آکر ہمارے ساتھ بیٹھ جائے، بھوک ہڑتال کا مقصد وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی کے اسیران کی رہائی، مہنگائی کیخلاف عوام سے یکجہتی اور پاکستان میں امن کا قیام ہے۔