شمالی وزیرستان میں دہشت گردی

اداریہ
29 نومبر ، 2021
جہاں ملک کی سیکورٹی فورسز بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں چھپے دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے شب و روز سرچ آپریشن میں مصروف ہیں وہیں دہشت گردوں کی طرف سے بم دھماکوں، فائرنگ اور دوسری کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں ہفتے کے روز پاک فوج کی پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں دو جوان 27سالہ رحمن اور 22 سالہ عارف شہید ہو گئے۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پاک فوج کے اہل کاروں پر دہشت گردوں کا یہ حملہ 30 اکتوبر کے اس واقعہ کی کڑی ہے جس میں محکمہ انسداد دہشت گردی فورس نے اس علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد ہلاک کیے تھے جن کے قبضے سے ایس ایم جی ، ہینڈ گرنیڈ ، میگزین اور کارتوس بھی برآمد ہوئے تھے۔ حالیہ واقعے میں پاک سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت جہاں ملک و قوم کیلئے ایک بڑا نقصان ہے وہیں یہ کہنا بے جا نہ ہو گا پاک فوج کے افسران و جوان اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر بچے کھچے دہشت گردوں کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ تاہم ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ بلوچستان ہو یاملک کی شمالی سرحدیں‘ فائرنگ ، بم دھماکوں اور دہشت گردی کے دوسرے واقعات کے پیچھے وہ غیر ملکی ہاتھ کارفرما ہیں جو اپنے مذموم عزائم کی خاطر یہ سب کر رہے ہیں۔ سیکورٹی اداروں کو ان کے خلاف آپریشن میں اب تک کئی کامیابیاں ملی ہیںاور دہشت گردی کی ان کارروائیوں میں تیزی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو مسلح افواج کی معاونت سے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998