بھارت سے حصول آزادی کے لیے جاری تحریک کو 36سال مکمل ہو گئے

01 اگست ، 2024

سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت سے حصول آزادی کے لیے جاری مسلح تحریک کو 36سال مکمل ہوگئے 31جولائی 88کو سری نگر میں سینٹرل ٹیلی گراف آفس اور دیگر مقامات پر جے کے ایل ایف کے بانی امان للہ خان کی قیادت میں بیک وقت پانچ دھماکے کر کے اس مسلح تحریک کا آغاز کیا گیا تھا جے کے ایل ایف کے صوبائی صدر ڈاکٹر عبدالقادر راتھر کی معیت میں ہمایوں آزاد ارشد کول جاوید جہانگیر شبیر گرو نے ساتھیوں سمیت یہ دھماکے کیے ان دھماکوں کے نتیجے میں شروع تحریک کی پہلی بڑی کارروائی 18ستمبر کو اسی سال کی گئی جس میں اعجاز ڈار نے جام شہادت نوش کر کے تحریک کے بانی اولین شہید کا رتبہ پایا اس جھڑپ میں زخمی مقبول علائی پہلے غازی بنے بھارت کے وزیر داخلہ مفتی سعید کی دختر کو اغواء کر کے جے کے ایل ایف نے پانچ جنگجو رہا کروا کر بھارت کو بڑی شکست سے دو چار کیا۔ اس عسکری جنگ میں جے کے ایل ایف کے دو چیف کمانڈر اشفاق مجید وانی اور بشارت رضا نے اور ایک صدر شبیر صدیقی نے شہادت پائی ۔عبدالحمید شیخ جے کے ایل ایف کے واحد لیڈر ہیں جو اپنی شہادت کے وقت بیک وقت صدر اور چیف کمانڈر کے عہدوں پر فائز تھے ۔جے کے ایل ایف سوا سال تک واحد عسکری گروپ رہا جو بھارت کے خلاف عسکری کاروائیوں میں مصروف تھا۔ اٹھارہ ماہ بعد دیگر عسکری گروپ سامنے آئے جے کے ایل ایف اس وقت بھارت کے زیر تسلط جموں کشمیر میں پہلی تنظیم ہے جس پر پابندی عائد کر کے اس کو ہر طرح کی سرگرمیوں سے روکا گیا۔