اسماعیل ہنیہ کا قتل عالم اسلام کا بہت بڑا نقصان ہے‘ ثمینہ زہری

01 اگست ، 2024

کوئٹہ (پ ر) سٹینڈنگ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ایرانی شہر تہران میں سفاکانہ قتل پررنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ فلسطین کی جدوجہد آزادی کے روح رواں اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت عالم اسلام کے لئے بہت بڑا دھچکہ ہے اور ان کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی ۔ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں اسماعیل ہنیہ کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں حملہ کرکے شہید کرنا دراصل اسرائیل کے جنگی جنون کی عکاسی کرتا ہے جو نہتے فلسطینیوں پر مسلط جنگ کو وسعت دینے کے لئے کی گئی گھٹیا حرکت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کو اس حوالے سے بھرپور وضاحت کرنی چاہئے کہ اس کی سرزمین پر اسرائیلی میزائل حملہ ایران کی خودمختاری پر بھی سوال ہے ۔اس وقت بے حسی کا عالم یہ ہے کہ مسلم ممالک سمیت تمام دنیا اور امن کے دعویدار ادارے فلسطین پر جاری مظالم پر مجرمانہ غفلت برت رہے ہیں اور خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔سینیٹر ثمینہ نے مزید کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی اور عرب لیگ کا اس ضمن میں کوئی کردار نظر نہیں آتا ۔اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیلی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور یہ واقعہ عالمی جنگی اصولوں کے بھی منافی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کی بقاء اور فلسطین کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔ درایں اثناء سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد ودیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر مسعود پزشکیان کے دور حکومت میں دونوں برادر ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور مشترکہ مفادات کو فروغ حاصل ہو گا ۔