مہنگائی عذاب بن گئی ، سبزیوں ، فروٹس ، مرغی دودھ ، دہی کے من مانے نرخ ، انتظامیہ خاموش

01 اگست ، 2024

راولپنڈی (راحت منیر/ اپنے رپورٹرسے)دن بدن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کرنے سمیت گراں فروشی پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ کی کارکردگی کا پول بھی کھول دیا ہے۔ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کی طرف سے تعین شدہ غیر حقیقی قیمتوں اور مارکیٹ کمیٹی کی طرف سے مال بنانے کیلئے جاری کی جانے والی پرائس لسٹ پر اوپن مارکیٹ میں کوئی چیز دستیاب نہیں ہوتی ۔جبکہ گراں فروشی کو کنٹرول کرنے کیلئے سینکڑوں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کارکردگی دکھانے کیلئے جرمانوں پر زور رکھتے ہیں جس کا عملی بوجھ پھر صارفین پر ہی پڑتا ہے۔ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی نے پتیری روٹی کی قیمت14روپے مقر ر کی لیکن تندوروں پر پندرہ روپے میں مل رہی ہے۔دودھ لو اور ہائی فیٹ کے چکر میں170روپے سے190روپے لٹر مقرر ہے لیکن مارکیٹ میں200سے ڈھائی سو روپے میں مل رہا ہے۔دہی کی سرکاری قیمت200روپے ہے لیکن بازاروں میں220سے240روپے مل رہا ہے۔یہ ہی حال بڑے چھوٹے گوشت کا ہے۔انتظامیہ کا زور صرف پتیری روٹی پر ہےجبکہ خمیری(سادہ نان)روٹی25 روپے ،کلچہ 30 روپے کا بیچا جارہا ہے۔سبزیوں اور فروٹس کیلئے مارکیٹ کمیٹی روزانہ20روپے ریٹ لسٹ تقریبا ہر دوکاندار کو بیچ کر آنکھیں بند کرلیتی ہے۔پولٹری شاپس کو بھی بیس روپے کی لسٹ دی جارہی ہےجبکہ لسٹ میں موجود ریٹ پر شہر میں کہیں بھی مرغی دستیاب نہیں۔بازاروں میں دوکاندار مرغی کی قیمت میں بیس ، تیس ،چالیس روپے تک اضافی وصول کررہے ہیں لیکن کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اجلاسوں میں احکامات جار ی کرنے تک محدود رہتے ہیں۔کمشنر راولپنڈی ڈویژن کی زیر صدارت حالیہ پراس کنٹرول اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ تمام اضلاع میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ہیڈکواٹرکو پرائس مجسٹریٹس کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری سونپی جائے ۔اس موقع پر پرائس کنٹرول کے حوالے سے بتایا گیا کہ ڈویژن بھر میں کل 150 پرائس مجسٹریٹس ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کی کارروائیوں کے دوران 7466 چھاپوں کے دوران ناجائز منافع خوری کی 188 شکایات سامنے آنے پر مجموعی طور پر 5 لاکھ 80 ہزار روپے جرمانہ کیاگیا۔