جماعت اسلامی کے دھرنے کا چھٹا دن، اسماعیل ہنیہ کے سوگ میں کراچی کا احتجاج موخر

01 اگست ، 2024

راولپنڈی،لاہور(مانیٹرنگ سیل،نمائندہ جنگ) راولپنڈی میںجماعت اسلامی کے دھرنے کا چھٹا دن، امیر جماعت نےاسماعیل ہنیہ کے سوگ میں کراچی کا احتجاج موخر کردیا، حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مطالبات سے دستبردار نہیں ہونگے، دھرنے میں اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، فلسطینی سفارت خانے کا وفد بھی شریک ہوا، دوسری جانب بدھ کو جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا، مذاکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت کمیٹی کمیٹی کھیلنے کے بجائے عوام کو ریلیف دے،جبکہ امیر مقام کا کہنا تھا کہ ہم بھی چاہتے ہیں بجلی، پٹرول سستا ہو، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم ہو۔تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پرگہرے غم ورنج کا اظہار کرتے ہوئے انکے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور اہل خانہ اور اہل فلسطین اور مجاہدین حماس سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ راولپنڈی میں دھرنا چھٹے روز بھی جاری رہا، دھرنا کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے اسماعیل عنیہ کی شہادت کے المناک واقعہ کی وجہ سے گورنرہاؤس سندھ کراچی کے سامنے آج کے دھرنا کو موخر کرنے اور لیاقت روڑ سمیت پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی کا اعلان کیا ۔جماعت اسلامی کے دھرنے میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔غائبانہ نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے پڑھائی۔ فلسطینی سفارتخانے کا وفد بھی نماز جنازہ میں شریک ہوا۔علاوہ ازیں ملک کے مختلف شہروں میں بھی اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے واقعہ کو اسرائیل کی کھلی دہشت گردی اور جارحیت قرار دیتے ہوئے صہیونی ریاست کے بزدلانہ عمل کی پرزور مذمت کی ہے۔انکا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کا خون رنگ لائے گا، فلسطینی مزاحمت مزید تیز ہوگی۔امیر جماعت نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ نے 3اگست کو یوم اسیران منانے کا اعلان کیا تھا اب جماعت اسلامی ان کے نقش قدم پر عمل کرتے ہوئے اسی روز ملک بھر میں یوم اسیران منائے گی۔ انھوں نے راولپنڈی کے عوام سے اپیل کی کہ غائبانہ نماز جنازہ میں بھرپور شرکت کریں، دھرنے کے مقام سے لیاقت روڈ تک مارچ کی شکل میں نماز جنازہ کے مقام تک جائینگے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ دھرنا جاری رہے گا، حکومت سے آج پھر مذاکرات ہوں گے، مطالبات سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے، تکنیکی معاملات میں نہ الجھایا جائے، حکمران مراعات کم کریں، حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ آج ہو جائے گا، احتجاج پورے ملک میں پھیلے گا۔جماعت اسلامی کا راولپنڈی کے لیاقت باغ میں مہنگی بجلی کے خلاف دھرنا جاری ہے۔ وہیں کمشنر ہاؤس پنڈی میں جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیکنیکل ارکان نے جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کو ابتدائی بریفنگ دی اور جماعت اسلامی کے مطالبات پر ٹیکنیکل اراکین نے اپنی تجاویز سامنے رکھیں۔وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ تاحال مذاکرات کیلئے نہیں پہنچ سکے۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ آج ہمارے مذاکرات کا دوسرا دورتھا اور ہم 6 روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں، ہمارے کارکنان دھوپ، بارش اور حبس میں موجود ہیں۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت کمیٹی کمیٹی کھیلنے کے بجائے عوام کو ریلیف دے، جماعت اسلامی نے ٹیکنیکل کمیٹی کے سامنے اپنا مؤقف رکھ دیا ہے اورحکومت کی ٹیکنیکل کمیٹی نے ہمارے مطالبات سے اتفاق کیا ہے۔حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن امیرمقام نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے مطالبات پر مزید مشاورت کرینگے، ہم بھی چاہتے ہیں بجلی، پٹرول سستا ہو، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم ہو۔امیر جماعت نے کہا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر عالمی طاقتوں اور بالخصوص امریکا کی پرزور مذمت کرتے ہیں جو صہیونی دہشت گردی کو ڈالروں اور اسلحہ کی صورت میں مکمل پشت پناہی کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ قادیانیوں کو کھلے یا چھپے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے عبادت و تبلیغ کا کوئی حق حاصل نہیں، چیف جسٹس سمیت کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ آئین سے ماورا کوئی تشریح کرے، سپریم کورٹ کے فیصلہ میں سقم ہے اسے دور کیا جانا چاہیے۔