خلیجی ممالک سے پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈا کرنے والے پاکستانیوں کے کیخلاف سخت کارروائی شروع

01 اگست ، 2024

کراچی (افضل ندیم ڈوگر)خلیجی ممالک میں پاکستان اداروں یا سیاست دانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی شروع کردی گئی، ایسے پاکستانیوں کی گرفتاریاں ہورہی ہیں، انہیں سزائیں دی جارہی ہیں یا زیادہ تر کو ملک بدری کا سامنا بھی کرنا ہے۔ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل کراچی بخیت عتیق الرومیتی نے "جنگ" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کو خبردار کیا کہ وہاں رہ کر وہ پاکستان، اس کے اداروں یا سیاستدانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈا، غلط تاثر یا بوگس انفرمیشن پھیلانے سے گریز رکیں۔ انہوں نے بتایا کہ یو اے ای کے مکین یا وزٹ پر گئے پاکستانیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف منفی پروپگنڈا دیکھنے میں آیا جس پر ان میں سے بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا کئی کو 14 سے 15 سال کی سزائیں ہوئیں۔ 5 سے زائد پاکستانیوں کو عمر قید جیسی سزائیں ہوئیں اور بیشتر کو ملک سے بے دخل بھی کر دیا گیا اور ایسے پاکستانی تا حیات یو اے ای سمیت گلف ممالک کے ویزوں کے حصول میں ناکام رہیں گے اور وہ خلیجی ممالک نہیں جا سکیں۔ بخیت عتیق الرومیتی نے پاکستانیوں کو خبردار کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات یا گلف ممالک میں رہتے ہوئے ہوشیار رہیں، کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں، سوشل میڈیا پر اپنے ملک یا اداروں کے خلاف کوئی منفی پروپیگنڈا نہ کریں اور کسی منفی پروپیگنڈے یا انفرمیشن کو اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر شیئر نہ کریں یا انہیں کہیں لائیک یا فارورڈ کرنے سے گریز کریں اگر ایسا کرتے ہیں تو ان کے خلاف قوانین کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای مقیم کوئی پاکستانی اگر فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا اکاونٹ پر منفی پوسٹ کو شیئر کرتا ہے یا اسے لائک بھی کرتا ہے تو فوری طور پر ناصرف اس کا پیج بند کر دیا جائے گا بلکہ ہر ممکن کارروائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف، مذاہب، قومیتوں اور معاشروں سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 200 ملکوں کے شہری یو اے ای میں امن اور پیار سے رہتے ہیں۔ ایسے پاکستانیوں کی تعداد اب 18 لاکھ سے تجاوز کر رہی ہے۔ انہوں نے اپیل کہ پاکستانی بھائی اپنے سیاسی اختلافات کو دبئی میں لے کر نہ آئیں، وہاں امن اور پیار سے ایک دوسرے کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایسے پروپیگنڈے میں ملوث شہریوں کو بھی امارات کے ویزوں کے حصول میں چھان بین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے ویزوں کے اجراء کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے پاکستانیوں کو ناصرف ویزے دیئے جا رہے ہیں بلکہ قونصلیٹ میں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اس سلسلے میں کراچی کونسلیٹ میں الگ ٹیسٹ بھی بنائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے ویزوں کیلئے قوانین سخت کر دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منفی پروپیگنڈے کے حامل افراد جو پاکستانی کی تباہی بربادی کی باتیں کرتے ہیں اگر وہ واقعی تباہ ہوچکے ہیں تو ملک سے باہر گھومنے کیوں جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو دبئی جانے سے پہلے ملک کے شمالی علاقہ جات یا پاکستان کے تفریحی مقامات کی سیر کے لیے جانا چاہیئے۔