ڈسکوزکی جون میں صارفین سے اضافی 2.63 روپے فی یونٹ وصول کرنیکی درخواست

01 اگست ، 2024

اسلام آباد ( اسرار خان)حال ہی میں پاکستان میں شمسی توانائی کی تیزی اور بیٹری ٹیکنالوجی کی ترقی نے ملک کے توانائی نظام پر بڑا دباؤ ڈال دیا ہے اورڈسکوزکی جون میں صارفین سے اضافی 2.63 روپے فی یونٹ وصول کرنیکی درخواست کی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں، خاص طور پر پنجاب اور سندھ، کی شمسی توانائی کی پالیسیاں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔7000 میگاواٹ سے زیادہ درآمدی شمسی توانائی کی صلاحیت، اور صنعتی اور بڑے صارفین کی جانب سے 1.5 میگاواٹ تک کی گھریلو پلانٹس کی تنصیب، خودمختار بجلی پیدا کرنے والوں (IPPs) کے ساتھ طویل مدتی معاہدوں کی استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ مرکزی بجلی خریداری ایجنسی (CPPA) نے جون 2024 میں بجلی کے استعمال میں حوالہ مدت کے مقابلے میں 10 فیصد کمی اور پچھلے سال کے مقابلے میں 2 فیصد کمی رپورٹ کی ہے۔قومی برقی توانائی ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) کے چیئرمین وسیم مختار نے ایک عوامی سماعت کے دوران صارفین کی جانب سے شمسی توانائی پر تیزی سے منتقلی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شمسی توانائی کا رجحان توانائی کے نظام کے لئے خطرہ ہے۔ مختار نے CPPA کو شمسی توانائی کے استعمال، میپنگ اور رپورٹ NEPRA کو پیش کرنے کے لئے ایک مطالعہ کرنے کا حکم دیا ہے۔